کوئٹہ: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بلوچستان کے 3 روزہ دورےمیں سادگی کی مثال قائم کردی، دورے کے دوران انھوں نے کوئٹہ میں اپنے خرچ پر طعام و قیام کیا اور سرکاری پروٹوکول بھی نہیں لیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بلوچستان کے 3 روزہ دورے میں سادگی کی مثال قائم کی، دورے کے دوران انھوں نے کوئٹہ میں سرکاری پروٹول نہیں لیا اور کوئٹہ میں اپنے خرچ پر طعام و قیام کیا۔
تین روزہ دورے میں چیئرمین نیب نے نیب ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور کارکردگی پربریفنگ دی گئی جبکہ مشتاق رئیسانی میگا کرپشن کیس میں ایک ارب پچیس کروڑ روپے کی جائیدادیں بلوچستان حکومت کے حوالے کیں۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب ہیڈکوارٹر میں نیب افسران اورملازمین سےخطاب کیا اور نیب بلوچستان کی کارکردگی کوسراہا۔
تقریب سے خطاب میں چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ احتساب بلاتفریق ہوگا ورنہ نہیں ہوگا، نیب سیاسی کارروائیاں نہیں کررہا، بلوچستان کے ایک سابق وزیراعلیٰ کیخلاف انکوائری ہورہی ہے جبکہ 2کیخلاف ہوگی ، ریکوڈک اور سیندک منصوبوں کو ذاتی مفادات کی بھینٹ چڑھایا گیا۔
جسٹس (ر) جاوید نے کہا تھا کہ نیب پر سیاسی کارروائیوں اورسیاسی عزائم کے الزامات غلط ہیں، ملکی معیشت کی تباہی اور 90ارب ڈالر کا قرض صرف بدعنوانی کی وجہ سے ہے،غریبوں پر لگنے والا پیسہ بیرون ملک چلاگیا ،جس کا ضرور پوچھا جائیگا ۔