اسلام آباد: عمر اکمل کی ’’حرکتوں‘‘ سے چیئرمین بورڈ تنگ آگئے، شہریارخان کا کہنا ہے کہ بیٹسمین کبھی ٹریفک وارڈن تو کبھی کسی اور سے الجھ بیٹھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ امور کا اجلاس ارکان کی عدم دلچسپی کے باعث ملتوی کر دیا گیا،کورم پورا نہ ہونے پر کمیٹی کے چیئرمین مشاہد اللہ خان شعر سناتے رہے، اس دوران انھوں نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے گفتگو میں پوچھا کہ کہ عمر اکمل نے آخری بار فٹنس ٹیسٹ کب دیا تھا، ان فٹ کرکٹر کو ٹیم کیساتھ بھیجنا زیادتی ہے، بورڈ کو انتخاب سے قبل کھلاڑیوں کی فٹنس مکمل طور پر جانچ لینی چاہیے
کیا پی سی بی کھلاڑیوں کی فٹنس سے بے خبر ہوتا ہے، لگتا ہے عمر اکمل کا مستقبل داؤ پر لگانے کی کوشش ہوئی۔ شہریار خان نے کرکٹر کی حرکتوں پر بے بسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی ٹریفک وارڈن اور کبھی کسی اور سے الجھ بیٹھتے ہیں، ان کی طبیعت ہی ایسی ہے تو بورڈ کیا کر سکتا ہے؟انھوں نے واضح کیا کہ ان فٹ کرکٹرز کو نہ کھلانے کی پالیسی واضح ہے، کسی بھی ٹور سے قبل ہر کھلاڑی کا فٹنس ٹیسٹ لیا جاتا ہے، ایک ماہ قبل بھی بیٹسمین اس امتحان سے گزرے تھے۔
انگلینڈ میں دوبارہ ٹیسٹ ہوا تو ناکام رہے۔ انھوں نے کہا کہ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا فون اور ای میل بھی موصول ہوئی کہ عمر اکمل فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہو گئے ہیں لہٰذا اب آپ بتائیں کہ کیا کریں، ہماری رائے تو یہی ہے کہ نہیں کھلانا چاہیے جس کے بعد ہم نے معاملے پر غور کیا اور انھیں انگلینڈ سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین بورڈ نے کہا کہ ہم اس معاملے کی انکوائری کر رہے ہیں کہ کیا یہ کھلاڑی 3 سے 4 ہفتوں میں ہی دوبارہ ان فٹ ہو گیا یا شروع سے ہی تھا۔