چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے استعفیٰ کی تصدیق کے لیے نہال ہاشمی کو بدھ کے روز بلا لیا، چیئرمین سینیٹ نے رولنگ دی ہے کہ جب تک وہ خود آکر استعفیٰ کی تصدیق نہیں کریں گے اسے قبول نہیں کیاجائے گا۔
چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے سینیٹر نہال ہاشمی کو ان کے استعفیٰ کی تصدیق کے لیے آج 10 بجے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔ سینیٹ سیکریٹریٹ حکام کے مطابق سینیٹر نہال ہاشمی نے اپنے وکیل کے ذریعے چیئرمین سینیٹ سے استعفیٰ پر کارروائی غیرمعینہ مدت تک معطل کرنے کی درخواست کی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے استعفیٰ پر کارروائی معطل کرکے نہال ہاشمی کو بدھ کی صبح 10 بجے دوبارہ طلب کرلیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت تک کسی رکن کے استعفیٰ کو درست نہیں مانیں گے جب تک وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر اس کی تصدیق نا کردے۔
سینیٹر نہال ہاشمی کے 28 مئی کے متنازعہ خطاب کی وڈیومنظر عام پر آنے کے بعد وزیراعظم نواز شریف نے انہیں سینیٹ کی نشست سے استعفیٰ دینے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد اسی روز انہوں نے اپنا استعفیٰ سینیٹ سیکر ٹیریٹ میں جمع کرا دیا تھا۔ سینیٹ سیکریٹریٹ نے استعفیٰ پر مزید کاروائی کے لئے انہیں آج 5 جون کو چیئرمین سینیٹ کے سامنے استعفیٰ کی تصدیق کے لئے پیش ہونے کی ہدایت جاری کی تھی۔ حکومت نے سینیٹر نہال ہاشمی کے دھمکی آمیز خطاب کو ان کی ذاتی رائے قرار دیتے ہوئے اس سے اعلان لاتعلقی کیا تھا اور ان کی پارٹی کی بنیادی رکنیت معطل اور مسلم لیگ ن سندھ کے جنرل سیکریٹری کے عہدے سے بھی ہٹا دیا تھا۔