سول جج جواد حسین عادل نے پولیس اہلکار کو تھپڑ مارنے اور دھمکیاں دینے کے الزام میں وارنٹ جاری کئے
اسلام آباد (یس اُردو) سابق چیئرمین سینیٹ نیئر حسین بخاری کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے ہیں ۔ سول جج جواد حسین عادل نے پولیس اہلکار کو احاطہ عدالت میں تھپڑ مارنے اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے الزام میں سابق چیئرمین سینیٹ کے وارنٹ جاری کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر گرفتار کرنے کیلئے تھانہ مارگلہ کی پولیس کو حکم دیا ہے ۔نیئر حسین بخاری گزشتہ روز عدالت میں داخل ہوتے وقت تلاشی دینے کے معاملے پر سکیورٹی اہلکار سے الجھ پڑے تھے ۔ اس موقع پر نیئر حسین بخاری اور ان کے سکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی پر تعینات عملے سے تلخ کلامی ہوئی مگر اس کے بعد بھی جب معاملہ ٹھنڈا نہ ہوا تو نیئر حسین بخاری نے سکیورٹی پر مامور اہلکار کو تھپڑ دے مارا ۔ پولیس اہلکار نے اس معاملے پر نیئر حسین بخاری کے خلاف تھانے میں درخواست دی جس پر ان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔آج سول جج جواد حسین عادل نے تمام معاملے کی سماعت کے بعد نیئر حسین بخاری کو ملزم قرار دیتے ہوئے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے اور مارگلہ تھانہ پولیس کو حکم دیا کہ انہیں فوری طور پر گرفتار کر کے عدالت پیش کیا جائے ۔واضح رہے کہ نیئر حسین بخاری درخواست دیئے جانے کے بعد تمام واقعہ سے انکار کرتے رہے اور انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے سکیورٹی اہلکار کو صرف دھکا دیا تھا اسے تھپڑ نہیں مارا جس پر عدالت میں لگے سکیورٹی کیمروں کی فوٹیج کی مدد لی گئی جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ نیئر حسین بخاری نے بحث و تکرار کے بعد پولیس اہلکار کو دھکا دیا اور پھر تھپڑ دے مارا ۔ عدالت نے تمام شواہد کی موجودگی میں پولیس کو حکم دیا کہ فوری طور پر نیئر حسین بخاری کو گرفتار کیا جائے اور ان کیخلاف کارروائی کی جائے