جرمنی (انجم بلوچستانی سے) کارلز رُوہے بیورو اور مرکزی آفس برلن کے مطابق گذشتہ دنوںایسوسی ایشن کے محمد اشفاق نے پاکستان جرمن ایسوسی ایشن کارلزروہے کے سر گرم رکن اور پاکستانی کمیونٹی کی ہر دل عزیز شخصیت محمد اعجاز محمود کے انتقال کی خبر دی۔
وہ بظاہر کسی بیماری میں مبتلا نہیں تھے اور اچانک حرکت قلب بند ہو جانے سے فوت ہوگئے۔ انتقال کے وقت انکی عمر سینتالیس سال تھی۔ مرحوم کے جسد خاکی کو تدفین کے لئے پاکستان میں ان کے آبائی شہر گجرات روانہ کیا گیا۔
جہاں انکی تجہیز و تکفین عمل میں آئی۔مرحوم نے پسماندگان میں بیوہ کے علاوہ ایک سے سات سال تک کی عمر کے تین بچے چھوڑے ہیں جو پاکستان میں ہی مقیم ہیں۔
پاکستان جرمن ایسوسی ایشن کارلزروہے کے صدر محمد رفیق ، ان کی اہلیہ ریگینے رفیق اور نائب صدر چوہدری محمد شفیق نے ایسوسی ایشن کی جانب سے اپنے دیرینہ دوست و سرگرم ساتھی کی ناگہانی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔
جرمنی کے دیگر مقامات پر ایسوسی ایشن کے ارکان اور دیگر احباب نے محمد اعجاز محمود کی اچانک وفات پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی۔ پاکستان جرمن پریس کلب،فرانکفرٹ کی جانب سے بھی مر حوم کے انتقال پر رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔
اس افسوسناک اطلاع پرچیرمین ایشین جرمن رفاہی سوسائٹیADWG، سینئر رہنما وچیف کوآرڈینیٹر پاکستان عوامی تحر یک PATیورپ، میڈیا کوآرڈینیٹر تحریک منہاج القرآنTMQ انٹرنیشنل برائے یورپ ، نامورایشین یورپی صحافی و شاعرمحمد شکیل چغتائی نے پاکستان جرمن ایسوسی ایشن کارلزروہے کے صدر محمد رفیق سے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ اور اعزہ واقارب سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ” میں مرحوم محمد اعجاز محمود کی پاکستانی کمیونٹی کے لئے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے۔
اس جوانسالی میںانکی ناگہانی موت پر اپنے دکھ کا اظہار کرتا ہوں اور اس عظیم نقصان پر اپنی ، کی جانب سے انکے جملہ لواحقین سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔ہم سب دعاگو ہیں کہ اللہ تعلی مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلٰی مقام عطا کرے ،ان کے اہل خانہ،عزیز واقارب، احباب اورملنے جلنے والوں کوصبر ،ہمت و استقامت نصیب کرے اور ہم سب کو موت کو یاد رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔”