پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈر پر سرحدی کشیدگی کے باعث پاک افغان سرحدپر باب دوستی آج 17ویں روز بھی ہر قسم کی تجارت اور آمدورفت کےلئے بند رہا، تاہم انسانی ہمد رد ی کی بنیاد پر بیمار افغان شہریوں کو پاسپورٹ پر جانے کی اجازت برقرار ہے۔
دراین اثنا پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے خاتمے کے لئے آج پیر کو کابل میں ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے جس میں پاکستان افغانستان اور امریکی حکام شرکت کریں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ اجلاس میں چمن بارڈر پر سرحدی تنازع کے حل کے لئے مزاکرات کئے جائیں گے جس میں امکان ہے کہ باب دوستی کھولنے اور دوطرفہ تجارت کی بحالی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ادھر افغان شیلنگ سے متاثرہ دیہات کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں سیکورٹی فورسز موجود اور جنگ بندی برقرار ہے جبکہ کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں مردم شماری کا عمل اتوار کو تیسرے روز بھی جاری رہا۔
ایف سی بلوچستان کی جانب سے کلی لقمان اور جہانگیر کے متاثرین کےلئے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کے موقع پر کمانڈنٹ ایف سی چمن اسکاوٹس کرنل محمد عثمان کا کہنا تھا کہ آئی جی ا یف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم احمد انجم کی جانب سے متاثرہ دیہات لقمان اور جہانگیر کے متاثرین میں راشن اور نقد رقوم کی بھی تقسیم کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ کلی لقمان اور جہانگیر میں مردم شماری کا عمل کل تک مکمل کیا جائے گا۔