ہنگو (یس ڈیسک) معصوم اعتزاز نے دشمنوں کے عزائم کو ناکام بنا کر ثابت کر دیا کہ ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ، ایک لمحہ کا فیصلہ انسان کو بقا بھی عطا کر تا ہے اور وقت کی گرد میں گم بھی کر دیتا ہے۔
اعتزاز نے بھی ایک لمحہ میں فیصلہ کیا اور اپنی جان کی قربانی دے کر حیاتِ جاودانی خرید لی ۔ 6 جنوری 2014 کی صبح اپنے سکول کی جانب آتے ہنستے مسکراتے بچوں میں اعتزاز بھی شامل تھا جو نہیں جانتا تھا کہ چند لمحوں بعد وہ اس قوم کا اعزاز بننے جا رہا ہے۔
اپنی پاک درسگاہ کی جانب بڑھتے ہوئے دہشت گرد کے ناپاک وجود کو اعتزاز نے اپنے ایمان کی طاقت سے روک لیا۔
اس عظیم شہادت کے اعتراف میں حکومتِ پاکستان نے اعتزاز کو “ستارۂ شجاعت” جبکہ ہیرالڈ میگزین نے “ہیرو آف دی ائیر” اور انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کونسل نے “گلوبل بریوری ایوارڈ”کے اعزازات سے نوازا۔ 15 سالہ معصوم مگر مضبوط اعتزاز نے سیکڑوں بچوں کی خاطر اپنی جان کی قربانی دے کر دشمنوں کو بہادری کا پیغام دے دیا۔