جرمن چانسلر انجیلا مارکل چوتھی بار مسلسل کامیابی حاصل کرنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں اور غالب امکان یہی ہے کہ وہ جرمن چانسلر منتخب ہوجائیں۔
ان کی سابق حلیف جماعت ایس پی ڈی بیس فیصد ووٹ تک محدود ہے اور اس نے آئندہ اپوزیشن میں رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جرمنی کے وقت کے مطابق شام چھ بجے تک کے انتخابی نتائج کے حوالے سے ایگزٹ پول کا کہنا تھا کہ کرسچین ڈیموکریٹ یونین نے ساڑھے بتیس فیصد ووٹ حاصل کرلیے ہیں اسطرح مارکل کے چوتھی بار چانسلر منتخب ہونے کے امکانات بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں۔ تاہم مارکل کی سب سے قریبی حریف جماعت اے ایف ڈی پارٹی بھی پارلیمنٹ میں اپنی ابتدائی نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی، اس جماعت نے ایگزٹ پول میں لگ بھگ تیرہ فیصد ووٹ لیے ہیں، 2013 میں قائم ہونے والی یہ جماعت امیگریشن مخالف اور اینٹی یورو خیالات کی حامل ہے۔
بارہ سال سے چانسلررہنے والی مارکل نے مہم کے دوران ڈبل ڈیجٹ برتری حاصل کیے رکھی ہے۔انکی کنزرویٹو کرسچین یونین اور اسکی اتحادی جماعتو ں نے ایگزٹ پول میں 33 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ اس طرح امکان یہی ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں سب سے بڑی پارٹی ہوگی۔لیکن یہ گزشتہ پارلیمنٹ میں انکی ساڑھے 41 فیصد سے کم نشستوں پر مشتمل ہوگی۔ایگزٹ پول کے بعد خطاب کرتے ہوئے مارکل نے کہا کہ انکی جماعت کو ایک بہتر نتیجہ کی امید تھی، لیکن وہ خوش ہیں کہ انھوں نے مہم کے دوران اہم اہداف حاصل کرلیے ہیں۔