اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ 6 مہینوں تک عمران خان کی باتوں پر گرفت کم ہوتی جائے گی، تبدیلی سرکار کی کارکردگی ایسی نہیں کہ عوام اب وزیر اعظم عمران خان کی شخصیت کے ساتھ جڑے رہیں، تحریک انصاف میں جہانگیر ترین گروپ کی اب پارٹی میں پہلے
جیسی پوزیشن نہیں ہے، اس لیے وہ عمرا ن خان سے دور ہوگئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نامور کالم نگار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بارے میں جو لوگوں کے ذہنوں میں تاثر بن چکا ہے وہ آہستہ آہستہ ختم ہوتا جائے گا، عمران خان نے اقتدار میں آنے سے قبل جو وعدے لوگوں کے ساتھ کیے ہیں اسکا رزلٹ 6 ماہ بعد نظر آئے گا لیکن عمران خان کی تبدیلی کی کارکردگی ایسی نہیں ہے کہ اب لوگ مزید عمران خان کی کرشمہ ساز شخصیت کے ساتھ جڑے رہیں۔
سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے کہ عمران خان اب محتاط رہ کر کام کریں اور اپنے ارد گرد کام کرنے والے لوگ اکٹھا کر کے اپنی ٹیم کو مضبوط کریں کیونکہ جتنا بڑا لیڈر ہوتا ہے اس کی ٹیم اتنی ہی اچھی ہوتی ہے۔ اس وقت عمران خان کی ٹیم بہت کمزور ہے اور ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے میں لگی ہوئی ہے۔
سہیل وڑائچ نے جہانگیرترین کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی سپریم کورٹ نے ترین صاحب کو نا اہل قرار دیا تو ادھر پارٹی میں دھڑا بندیاں فعال ہوناشروع ہوگئیں، اس وقت جہانگیر ترین کا گروپ پارٹی میں مزور ہوچکا ہے اور اب عمران خان اور جہانگیر ترین کے درمیان پہلے جیسی بات نہیں رہی۔