قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ٹیم کی ضرورت دیکھ کر ٹیم میں تبدیلیاں کی جائیں گی، عمر اکمل ہو حفیظ یا عامر ، سب کی سلیکشن کارکردگی دیکھ کر کی جائے گی، یہ فیصلہ میڈیا نے نہیں چیف سلیکٹر کو کرنا ہے، کپتان کی تبدیلی میرا نہیں چیئرمین کا دائرہ اختیار ہے، وہ منگل کو لاہور میں ایک تقریب کے دوران میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بورڈ چاہ رہا ہے کہ جنہوں نے پندرہ پندرہ سال ملک کے لئے کھیلا انہیں باعزت طریقہ سے رخصت کیا جائے، انہوں نے کہا کہ سلمان بٹ ہو یا محمد آصف، جس نے بھی اچھا پرفارم کیا اس کی کارکردگی کا جائزہ لیں گے، ون ڈے کرکٹ میں ایسے لڑکے تلاش کررہا ہوں جن کا اسٹرائیک ریٹ زیادہ ہو۔ انضمام الحق نے کہا ہے کہ جب کوئی چیز ٹھیک نہ ہو تو یہ کہنا ٹھیک نہیں کہ کپتان ٹھیک نہیں ہے، آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد ٹیم میں اکھاڑ پچھاڑ نہیں ہو گی، جہاں تبدیلی کی ضرورت ہو گی کریں گے۔ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں بھی تینوں فارمیٹ میں ایک ہی کپتان کا رجحان ہے لیکن کپتان کس کو بنانا یا ہٹانا ہے،یہ چیئرمین کا اختیار ہے، میں پلیئرز پر بات کروں گا کپتان پر نہیں، اگر پاکستان کے پاس تینوں فارمیٹ کے کپتان ہیں تو انہیں ضرور موقع دیا جائے، اس وقت زیادہ تر ملک ایک ہی کپتان کو تینوں فارمیٹ میں موقع دے رہے ہیں۔