اسلام آباد : اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 22 ویں وزیراعظم عمران خان نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھانے کے بعد نہ صرف پاکستان میں بلکہ بیرون ملک بھی کافی داد اور پذیرائی سمیٹی ۔ عمران خان کو وزیراعظم بننے پر بیرون ممالک سے کئی مبارکبادیں موصول ہوئیں، جبکہ پاکستانی عوام نے
بھی اپنے نئے وزیراعظم سے ”حقیقی تبدیلی” کی اُمیدیں باندھ لیں ، تاہم اب لگتا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے جہاں نوجوان نسل کے دلوں میں اپنی جگہ بنائی وہیں بچے بھی پاکستان کے نئے وزیراعظم کے دیوانے ہو گئے ہیں اور اپنے خطوط کے ذریعے نئے وزیراعظم سے اپنی محبت کا اظہار کر رہے ہیں۔وزیراعظم عمران خان کو بچوں کے کئی خطوط موصول ہوئے۔ کئی بچوں کی جانب سے عمران خان کو خطوط لکھنا شروع کر دئے گئے ہیں جن میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان ہمیں آپ سے بہت اُمیدیں ہیں۔ایک بچے نے اپنے خط میں لکھا کہ میں پاکستان کو منی امریکہ بنتے دیکھنے کے لیے مزید انتظار نہیں کر سکتا۔ بچوں نے خطوط میں لکھا کہ ہم اپنے وزیراعظم عمران خان سے بے حد پیار کرتے ہیں۔ان خطوط پر بچوں نے رنگین ڈرائینگز بھی بنائی ہوئی ہیں۔عمران خان کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر آفیشل پیج پر ان خطوط کی تصاویر بھی جاری کی گئیں ، یہ خطوط علیزے احسن اور سیف احسن کی جانب سے عمران خان کے نام لکھے گئے۔ ایک بچے نے اپنے خط میں لکھا کہ میں اور میری والدہ آپ کے بہت بڑے مداح ہیں۔ اس خط میں بچے نے لکھا کہ
میں اکثر اپنی والدہ سے سوال کرتا ہوں کہ آپ کو کون زیادہ پسند ہے؟ میں یا عمران خان ؟ سیف احسن نے لکھا کہ آپ اس ملک کو ایک خوبصورت ملک بنا دیں۔اس خط میں سیف احسن کی والدہ نے بھی وزیراعظم عمران خان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور ان کی لمبی عمر کی دعا کی۔ خط میں کہا گیا کہ آپ ہمیشہ ہمارے لیے کنگ خان رہے ہیں اور آگے بھی کنگ خان رہیں گے۔ان خطوط کو دیکھ کر لگتا ہے کہ اب بچوں نے بھی وزیراعظم عمران خان سے اُمیدیں وابستہ کر لی ہیں۔ یہ خطوط عمران خان پر بچوں کے اعتماد کا اظہار ہے کہ یقیناًوزیراعظم عمران خان اس ملک کے لیے کچھ اچھا کریں گے۔