سینیٹ کا258واں سیشن دو ہفتے تک جاری رہنے کے بعد جمعہ غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا اب صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا سیشن 26جنوری2017ء کو طلب کر لیا ہے سینیٹ کا سیشن بخیر و عافیت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہو گیا لیکن 26جنوری 2017ء کو ہونے والا قومی اسمبلی کا سیشن ہنگامہ خیز ہو گا اپوزیشن بالخصوص تحریک انصاف کے عزائم ٹھیک نظر نہیں آتے اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دوسری بار تحریک استحقاق پیش کر دیا سپیکر سردار ایاز صادق معاملہ عدالت میں زیر بحث ہونے کی وجہ سے اس تحریک کو اپنے چیمبر میں ہی ’’قتل‘‘ (ہنگامہ آرائی کا جواز مل جائے گا ۔ جمعہ کو وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق پارلیمنٹ ہائوس میں صحافیوں کے جھرمٹ میں بتا رہے تھے کہ آج (جمعہ) عمران خان نے پریس کانفرنس سے خطاب نہیں کیا تو انہوں نے بھی جوابی پریس کانفرنس نہیں کی ان کا خیال تھا کہ عمران خان ’’سیز فائر ‘‘ پر آمادہ ہو گئے ہیں لیکن ان کی خوش فہمی ساس وقت دور ہو گئی جب تحریک انصاف کے ترجمان نے حکومت سے ’’سیز فائر ‘‘ نہ ہو نے کا اعلان کر دیا گیا ۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے جمعہ کو سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق سے ان کے چیمبر میں ملاقات دونوں رہنمائوں کے کچھ دیر تک ملا قات ہوئی اس دوران ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا ۔ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا شمار مسلم لیگ(ن) کے ’’ہارڈ لائنرز ‘‘ میں ہوتا ہے وہ اپنے سیاسی مخالف پر کاری وار کرتے ہیں وہ سیاسی مخالفین کو راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور کر دیتے ہیں سینیٹ کے سیشن میں راجہ محمد ظفر الحق اقلیت میں ہونے کے باوجود اپوزیشن کی اکثریت کا مقابلہ کر رہے ہیں اپوزیشن حکومت کو نیچا دجھانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی راجہ محمد ظفر الحق اپنی سینیارٹی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپوزیشن کو گل کھیلنے نہیں دیتے البتہ وہ اپوزیشن کو پلی بارگین کا صوابدیدی اختیار ختم کرنے سے متعلق قرار داد کو منظور ہونے سے نہ رکوا سکے راجہ محمد ظفر الحق کی مجموعی طور قابل تعریف رہی سینیٹ میں سیکرٹری موصلات ،خیبرپختونخوا بلوچستان فاٹا کے چیف سیکرٹریز سمیت ایف ڈبلیو او کے اعلی حکام کے خلاف تحریک استحقاق سے متعلق رپورٹ پیش کر دی گئی ، اسی طرح سیکرٹری ہوا بازی اور پی آئی اے کے اعلی حکام کے خلاف بھی حالیہ پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس کی معلومات سینیٹ میں پیش نہ کرنے سے متعلق بھی مجلس قائمہ برائے قواعد ‘ ضابطہ کار کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے،ایوان میں ہندو میرج بل پر بھی فنکشنل انسانی حقوق کمیٹی کی رپورٹ آگئی ہے یہ بل پاکستان میں ہندوخاندانوں کی شادیوں کے انعقاد ان کے ضمنی اموراور ان سے جڑے معاملات کے بارے میں ہے بل کے ساتھ متعلقہ شیڈول بھی منسلک ہے ۔ وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ سارے پرائیویٹ سکول ظالمانہ فیسیں نہیں لے رہے‘ کچھ سکولوں میں پہلی جماعت کی فیس 300 جبکہ کچھ میں 30 ہزار تک ہے‘ پرائیویٹ سکولوں کو ریگولرائز کرنے کیلئے پیرا کے قوانین میں ترمیم کی جارہی ہے۔ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وکلاء کی سوسائٹی کے لئے اراضی حاصل کرنے کا معاملہ افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا‘ عوام سے زیادتی نہیں ہونے دیں گے۔ ایوان بالا میں مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا ہے کہ نئے این ایف سی ایوارڈ کا اعلان جلد کیا جائے‘ صوبوں کو وسائل کی تقسیم کے فارمولے پر نظرثانی کی جائے۔ سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ میں مردم و خانہ شماری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات ہیں۔ 82 فیصد وسائل کی تقسیم آبادی کی بنیاد پر ہوتی ہے اور آبادی کے صحیح اعداد و شمار دستیاب نہیں دیا جائے وزیر مملکت برائے داخلہ انجینئر بلیغ الرحمان نے کہا ہے کہ 2017ء میں مردم شماری کے بعد صوبوں کی مشاورت سے نیا این ایف سی ایوارڈ لایا جائے گا، نئے ایوارڈ کے لئے صوبوں کا اتفاق رائے ضروری ہے، 2017ء میں پورے ملک میں مردم شماری کرانا طے ہو چکا ہے۔ موجودہ این ایف سی کی مدت 2015 سے 2020ء تک ہیحکومت کی طرف سے سینٹ کو بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2015-16ء کے دوران ملک میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی۔ 21 مزید ڈرگ انسپکٹرز کی بھرتی کی جارہی ہے ‘ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی شکایات پر وفاقی اور صوبائی حکومتیں کئی جگہ مل کر کارروائی کرتی ہیں۔وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ سعودی عرب میں 2.6 ملین سے زیادہ پاکستانی ہیں۔ حالیہ واقعات میں متاثر ہونے والوں کی تعداد 8 ہزار سے زیادہ نہیں ہے۔۔ ایوان بالا کے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر ڈاکٹر بابر اعوان نے گزر جانے والے سوال پر ضمنی سوال کرنے کی اجازت نہ دینے پر اجلاس کے صدر نشین مولانا عبدالغفور حیدری کے خلاف احتجاجاً واک آئوٹ کر دیا۔ بعد ازاں ایوان میں آنے کے بعد ڈپٹی چیئرمین نے انہیں سوال کرنے کی اجازت دیدی۔ مسلم لیگ (ن) نے چوہدری تنویر حسین کو ان کی ایوان بالا میں اعلی ٰ کارکردگی پر پبلک اکائونٹس کمیٹی کا رکن نا مزد کیا ہے۔