چارسدہ، پشاور(یس اردو رپورٹ) نوکری پہلے،ڈگری بعد میں، کےپی کے کی بڑی یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف سامنے آگیا۔ کرپشن میں وائس چانسلر کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مردان عبدالولی خان یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کے انکشاف پر انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔ 2015 میں ٹیچنگ اسسٹنٹ بھرتی ہونے والوں نے ماسٹر 2016 میں کئےہوئے ہیں ۔
اس کی اصل وجہ یہ ہے کہ جب یہ آسامیاں پر کی گئیں اس وقت اس ملازمت کی شرط ماسٹر تھی۔ انکوائری کمیٹی نےتعلیمی معیار پر پورا نہ اترنے والے دو ٹیچنگ اسسٹنٹ کے کاغذات حاصل کر لئے، انیس امین اور شعیب یوسف نے 2016 میں ماسٹر کیا۔ ملازمتیں دینے والے سکروٹنی کمیٹی کی تفصیلات بھی طلب کر لی گئیں۔ سابق وی سی احسان اللہ کے دور میں غیر قانونی بھرتیوں کی تحقیقات کے لئے چار رکنی کمیٹی بنائی گئی ہے۔