قتل کی وجہ اور قاتلوں کے بارے میں معلوم نہ ہوسکا ، پولیس نے لاش لاوارث قرار دے کر مقامی قبرستان میں دفنا دی
چارسدہ (یس اُردو) حوا کی ایک اور بیٹی ظم کی بھینٹ چڑھ گئی ، چارسدہ کے قریب قتل کر کے لڑکی کی لاش موٹر وے پر پھینک دی گئی ۔ پولیس نے وارث ڈھونڈے بغیر لاوارث قرار دے کر دفنا دیا ۔ نظام کی ناکامی معاشرے پر کئی سوال چھوڑ گیا ہے کہ بے حسی کب ختم ہو گی ؟ اور ایک مقتول لاوارث قرار پایا ۔ ناقص نظام کے ہاتھوں ایک اور قاتل پکڑا نہ جاسکا ۔ موٹر وے پر ایک لڑکی کی لاش ملی جسے قتل کرکے پھینک دیا گیا ۔ قتل کیلئے موٹروے کا انتخاب کیوں کیا گیا ؟ قاتل کون ہے ؟ قتل کی وجہ کیا تھی ؟ ان سوالوں کے جواب تو دور کی بات پولیس نے مقتولہ کی شناخت ڈھونڈنے کی سنجیدہ کوشش کی اور نہ ہی وارثوں تک پہنچ پائی ۔ بس لاش اٹھا کر مردہ خانے منتقل کردی جہاں خون ناحق کو لاوارث قرار دے کر مٹی تلے دبا دیا گیا ۔ ایک اور حوا کی بیٹی لاوارث دفنا دی گئی ۔ پولیس اور انتظامیہ کی کارکردگی پر یہ قتل سوالیہ نشان بن چکا ہے ۔ عوامی حلقے پوچھتے ہیں ، آخر کب تک قاتل کھلے پھرتے رہیں گے ۔ آخر کب تک مقتولوں کا خون فائلوں میں گم ہوتا رہے گا اور آخر کب تک مقتول لاوارث قرار پاتے رہیں گے ۔ موٹر وے پولیس ہو یا مقامی پولیس اور انتظامیہ کو مقتول کو لاوارث دفنانے کی بجائے حوا کی بیٹی کے وارث ڈھونڈنے چاہییں تاکہ قاتل کا سراغ بھی مل سکے