مالی سال 17-2016 کے دوران سموسے اور پکوڑوں کے شوقین پاکستانیوں کے لئے تقریبا 200 ارب روپے کا کھانے کا تیل درآمد کیا گیا: ادارہ شماریات
کراچی: پاکستانیوں کا چٹور پن معیشت پر بھاری پڑنے لگا، ایک سال کے دوران کھانے پینے کی اشیاء کی درامدات 642 ارب روپے تک پہنچ گئیں۔ ایک سال کے دوران کھانے کی اشیاء کی درآمدات
14 فیصد اضافے سے 642 ارب روپے تک پہنچ گئی، جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 562 ارب روپے کی کھانے پینے کی اشیاء درآمد کی گئیں۔ ادارہ شماریات کے مطابق مالی سال 17-2016 کے دوران سموسے اور پکوڑوں کے شوقین پاکستانیوں کے لئے تقریبا 200 ارب روپے کا کھانے کا تیل درآمد کیا گیا، دالوں کی درآمدات 60 فیصد اضافے سے تقریبا 100 روپے تک پہنچ گئی، جبکہ گذشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 62 ارب روپے کی دالیں درآمد کی گئیں تھیں۔ مہمانوں کی خاطر توازو کرنے اور تازہ دم رہنے کے لئے تقریبا 55 ارب روپے کی صرف چائے ہی درآمد کی گئیں، جبکہ 27 ارب روپے کا دودھ اور اس سے بنی مصنوعات بھی دھڑا دھڑ درآمدات ہوئیں۔ زبان کا چٹخارہ پن برقرار رکھنے کے خاطر ایک سال کے دوران 14 ارب روپے کے مصالحہ جات درآمد کیے گئے، جبکہ اسی عرصے میں ڈارئی فروٹ کی درآمدات 5 فیصد اضافے سے 18 ارب روپے رہی۔