لاہور: گورنر پنجاب چوہدہری سرور سیاسی محاذ پر متحرک ہوگئے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گورنر پنجاب کل وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے اور سیاسی صورتحال پر بات چیت بھی کریں گے۔ چوہدری سرور نے گذشتہ 24 گھنٹوں میں اہم رابطے اور ملاقاتیں بھی کی ہیں۔ جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اور وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی بھی شامل ہیں۔ دونوں سے ملاقات کے دوران پنجاب میں سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ گورنر پنجاب اس سے قبل مسلم لیگ ق کی قیادت سے بھی رابطہ کر کے سیاسی صورتحال پر بات چیت کر چکے ہیں۔
جبکہ دوسری جانب گورنر پنجاب چوہدری سرور بھی سینئر پارٹی رہنماء جہانگیر ترین کے خلاف بول اٹھے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں سب کچھ جہانگیر ترین ہیں تو کون سے آلو چنے بیچنے آئے ہیں، کسی نے مجھے ہٹانے کا سوچا بھی تو پہلے ہی استعفیٰ دے دوں گا۔ پارٹی میں سب کچھ جہانگیر ترین ہیں تو کون سے آلو چنے بیچنے آئے ہیں، کسی نے مجھے ہٹانے کا سوچا بھی تو پہلے ہی استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں کو تکلیف ہے کہ میں صاف پانی عوام کو کیوں دے رہا ہوں کسی نے مجھے ہٹانے کا سوچا تو پہلے استعفیٰ دے دوں گا، اگر سب کچھ جہانگیر ترین ہیں تو ہم یہاں آلو چنے بیچنے نہیں آئے؟پارٹی میں اختلافات ہوتے ہیں مگر وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں سب متحد ہیں۔ گورنر چوہدری سرور نے کہا کہ وزیراعلی عثمان بزدار سے میرا کوئی جھگڑا نہیں ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب کو ہٹانے سے متعلق بھی کوئی بات میرے علم میں نہیں ہے۔ چوہدری سرور نے کہا کہ پانچ لاکھ گھر تو بنائے جاسکتے ہیں لیکن حکومت کیلئے پچاس لاکھ گھر بنانا بہت مشکل ٹارگٹ ہے۔