لاہور (ویب ڈیسک) ق لیگ نے تحریک انصاف کے خلا کہاں کمیٹی ڈال رکھی ہے؟ اور چوہدری پرویز الہیٰ کی کمیٹی کب نکلنے والی ہے؟ عثمان بزدار کو ہٹانے کے لیے اپوزیشن کو کتنے ووٹ درکار ہوں گے؟ سینئر صحافی صدیق جان نے راز فاش کر دیا۔ صدیق جان کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی
نے جس ‘‘کمیٹی’’ کا ذکر کیا کہ کمیٹی ابھی نہیں نکلی ممکن ہے کہ وہ کمیٹی شہباز شریف کی لندن سے واپسی پر متوقع ہے۔ پرویز الٰہی عثمان بزدار کی جگہ خود وزیراعلیٰ بننا چاہتے ہیں۔ صدیق جان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو چوہدری برادران پر کچھ شکوک ہیں۔ جب چوہدری برادران مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کررہے تھے اس پربھی عمران خان کو شک ہے۔ عمران خان سمجھتے ہیں کہ جن حلقوں سے ق لیگ لڑی ہے، اگر تحریک انصاف میدان خالی نہ چھوڑتی تو شاید انکے پاس ایک سیٹ بھی نہ ہوتی۔
پانچویں شادی کے 12 دن بعد ہی طلاق ۔۔۔۔۔ صف اول کی اداکارہ نے تو اپنے مداحوں کو دنگ ہی کر ڈالا
صدیق جان نے مزید کہا کہ عمران خان چوہدری برادران کی کسی قسم کی بلیک میلنگ میں نہیں آرہے۔عمران خان سمجھتے ہیں کہ وہ حمزہ شہباز کو فیور دے رہے ہیں، نہ صرف انکے پروڈکشن آرڈر جاری کررہے ہیں بلکہ انہیں حکومت پر چڑھائی کرنے اور چیمبر میں بیٹھ کر سیاست کرنے کا پورا موقع دے رہے ہیں۔ صدیق جان کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں نمبر گیم بہت دلچسپ ہے۔اگر ق لیگ، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کو ساتھ ملالے تو اپنی حکومت قائم کرسکتی ہے لیکن پھر یہ اتنا آسان نہیں۔ صدیق جان نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ مونس الہی کے سُسر کی فُوڈ آئٹمز کی فیکٹری پر پنجاب فُوڈ اتھارٹی کے چھاپے پر چوہدری برادران سخت غصے میں ہیں اور عثمان بزدار کو فون کرکے اس پر احتجاج کیا۔ پرویز الہی نے ڈپٹی اسپیکر کی تحریک پر آئ جی پنجاب کو طلب کیا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے آئی جی کو سپیکر کے طلب کرنے پر انہیں پیش ہونے سے منع کردیا۔اس بات پر بھی پرویز الٰہی غصے میں ہیں۔ دنیا نیوز نے رپورٹر طارق عزیز کے مطابق چودھری پرویز الٰہی نے جس ‘‘کمیٹی’’ کا ذکر کیا کہ کمیٹی ابھی نہیں نکلی وہ شہباز شریف کی لندن سے واپسی پر متوقع ہے۔