سرائے عالمگیر( خصوصی) معروف سیاسی و سماجی شخصیت چوہدری فاروق آف ٹھل نے اپنے بیان میں کیا انہوں نے کہاکہ پاکستان کا مطلب کیا کا نعرہ غریب عوام کے دلوں میں آج بھی زندہ ہے جس میں یہ آس پائی جاتی ہے کہ یہاں غریب اور امیر کا فرق ختم ہوجائے گا اور عام لوگوں کے دن بدلیں گے مگر بد قسمتی سے ہر آنے والی سیاسی جماعت نے اس نعرے کی پیروی کی بجائے اپنے مفادات کے حصول کو پاکستان کی ترقی سے منسوب کرکے ناصرف غریب کو لوٹا بلکہ ملکی خزانے پر بھی ڈاکے ڈالے اور آج قدرتی وسائل سے مالا مال پاکستان غیرملکی قرضوں کے بوجھ تلے دبہ ہواہے اور قوم کا ہر فرد مقروض کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے نظام کی خرابی کی وجہ سے اچھے لوگوں کا اسمبلی میں جانا تو دور کی بات کونسلر بننا بھی ناممکن ہوتا ہے جبکہ پیسہ لگانے والے آگلی صفوں میں ہوتے ہیں جب اچھے لوگوں کا آگے آنا مشکل ہوگا تو اچھائی کی امیدیں پاگل کا خواب ثابت ہوگا انہوں نے کہاکہ اگر ہمیں پاکستان کی فکر ہے تو موجودہ نظام کی تبدیلی کے ساتھ خود نمائشی بھول کرآنے والی نسلوں کی بہتری کے لیے اپنی خواہشات کی قربانی دینا ہوگی جس میں ووٹ کے ذریعے سیاستدانوں کا احتساب لازمی امرہے۔