ٹیکسلا: سابق وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا ہے کہ مریم نواز بولتی پہلے ہیں اورسوچتی بعد میں ہیں ،کچھ عرصہ سے میرے خلاف بیان بازی کی جا رہی ہے میں بھی سیاسی تنقید کرتا ہوں لیکن میں ذاتی حملے نہیں کرتا۔
میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ میں نے نہ چاہتے ہوئے پارٹی صدارت کے لئے نواز شریف کو ووٹ دیا تھا،میں ہمیشہ قانو ن سازی کے ہر مرحلے میں پارٹی کے ساتھ رہا لیکن پھر مجھے میٹنگز میں بلانا چھوڑ دیا گیا اس لئے میں خاموش رہا،اس دوران بہت سی باتیں آئیں جسے میاں صاحب نے کہا کہ مجیب الرحمان محب وطن تھا میرا دل کیا واضع کروں پر نہیں کیا،اورممبئی حملوں پر نواز شریف کا بیان پاکستان کے کیس کے خلاف تھا اس رات میں 6گھنٹے اس کشکمش میں رہا کہ اس حوالے سے بات کروں کیونکہ یہ پاکستان کا مسئلہ ہے لیکن میں نے بات نہیں کی۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت مسلم لیگ (ن) ایک گمنام جماعت ہے ،پارٹی صدر ایک بیان دے اور ترجمان آکر کہے کہ یہ پارٹی کا بیان نہیں ہے تو پھر جماعت گمنام ہی ہوتی ہے ۔جس پارٹی میں صدر کوئی بات نہیں کر سکتا وہاں اور کیا ہو گا۔ چودھری نثار کا مزید کہنا تھا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ آنے دیں اس کے بات کچھ باتیں تفصیل میں کرنی ہیں،فیصلہ آنے کے بعد میں اپنے اور میاں صاحب کے اختلافات پر کھل کر بات کروں گا،کہ پارٹی کو اصل نقصان پہنچ کس سوچ سے رہا ہے ،میں ایک بار اتنا کہا تھاکہ نواز شریف کے پہلے ہی بہت دشمن ہیں اور نہ بنائیں میں حقائق پر بات کروں گا ہوا میں تیر نہیں چلانا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جیپ کے نشان پر رہی سہی کسر لندن میں پو ری ہو گئی، مریم نواز بولتی پہلے ہیں اورسوچتی بعد میں ہیں ،کچھ عرصہ سے میرے خلاف بیان بازی کی جا رہی ہے اور میں بھی سیاسی تنقید کرتا ہوں لیکن میں ذاتی حملے نہیں کرتا۔عام انتخابات کے سوال پر چودھری نثار کا کہنا تھا کہ میں 4حلقوں سے انتخابات میں حصہ لے رہا ہوں،عوام فیصلہ کریں گے 25جولائی کی رات کو نتیجہ مختلف ہو گا،پاکستان میں گورننس بہت مشکل ہے یہاں ہر کوئی تنقید کا ماہر ہے ،ہمیں جذباتی بیان سے کام نہیں چلانا کچھ کر کہ دکھانا ہے ،میرے حلقے میں جس کی مرضی ہے وہ آجائے اور آکر دیکھ لے کہ کیا کام ہوئے ہیں۔