کسی کو ڈاکٹر عاصم یا ایف آئی اے کے حوالے سے شکایت ہے تو بات کرے ، ایک خاندان کے چھوٹے بڑے سب مجھ پر تنقید کر رہے ہیں :وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس
اسلام آباد (یس اُردو) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر نے حکومت وقت سے اپنے عہدے کا کیسے فائدہ اٹھایا وہ الگ بات ہے ، انہیں افسوس اس بات کا ہے کہ ان کے نام کے ساتھ سید لگا ہوا ہے ، ادھر خورشید شاہ کہتے ہیں وہ نواز شریف سے کہیں گے خود اسمبلی میں آکر چوہدری نثارکی باتوں کا جواب دیں ۔ چوہدری نثار نے اسلام آباد کے ٹھنڈے ٹھار موسم کو اپنی پریس کانفرنس سے گرما دیا ۔ پہلے تو وہ سندھ حکومت پر برسے ۔ انہوں نے کہا کسی کو ڈاکٹر عاصم یا ایف آئی اے کے حوالے سے شکایت ہے تو بات کرے ، ایک خاندان کے چھوٹے بڑے سب ان پر تنقید کر رہے ہیں ۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے اس موقع پر نیشنل ایکشن پلان کا بھی بھرپور دفاع کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے اسے پڑھا تک نہیں اس پر تبصرے کر رہے ہیں ۔ وزیر داخلہ نے اپوزیشن رہنما خورشید شاہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا جانتا ہوں اپوزیشن لیڈر نے حکومت سے کیا فوائد لیے ۔ چوہدری نثار نے کہا انہیں افسوس ہے کہ نام کے ساتھ سید لگا ہے اور ایسی ایسی باتیں کی جائیں ۔ ادھر خورشید شاہ کا کہنا ہے چوہدری نثار کی پریس کانفرنس نہیں سنیں ، تفصیلات منگوا لی ہیں ، چوہدری نثار نے جو کچھ کہا اس پر آج شام وہ سکھر میں پریس کانفرنس کریں گے ۔ خورشید شاہ نے کہا وہ نواز شریف سے کہیں گے کہ وہ خود اسمبلی میں آ کر چوہدری نثار کی باتوں کا جواب دیں ۔ وزیر داخلہ چودھری نثار نے سیکورٹی خدشات پر سکول بند کرنے کی بھی سخت مخالفت کی ، ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی موٹی باتوں پر سکول بند کرنا مسئلے کا حل نہیں ، وہ پنجاب حکومت کے فیصلے کے سخت مخالف ہیں ۔ چودھری نثار نے کے پی کے حکومت کی جانب سے سکول بند نہ کرنے کے فیصلے کو بھی سراہا ۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر داخلہ چودھری نثار نے سکول بند کرنے کے فیصلے پر کڑی تنقید کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ چھوٹی موٹی دھمکیوں پر سکول بند کرنا مناسب نہیں ، صوبوں کو دہشت گردی کے خوف سے ایسے فیصلے نہیں کرنے چاہییں ۔ چودھری نثار نے جہاں پنجاب حکومت کی جانب سے سکول بند کے کے فیصلے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ، وہاں کے پی کے حکومت کی بھی تعریف کی ۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بند نہیں کیے جائیں گے ، دہشت گرد تعلیم کے دشمن ہیں ، صوبے خوفزدہ ہوکر تعلیمی ادارے بند نہ کریں ۔