دوشنبے: وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ’’کاسا 1000‘‘ منصوبے سے پاکستان و افغانستان کو سستی و ماحول دوست بجلی حاصل ہوگی اور توانائی کی قلت پرقابو پانے میں مدد ملے گی۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں سنٹرل ایشیا ساؤتھ ایشیا پاور پروجیکٹ (کاسا) منصوبے پر 4 ملکی اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نواز شریف، افغان صدر اشرف غنی، تاجک صدر امام علی رحمانوف اور کرغزستان کے وزیراعظم سورنو بے ینبیکوف نے شرکت کی۔ کاسا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ بجلی کی ترسیل کے منصوبے سے پاکستان و افغانستان کو ماحول دوست بجلی ملے گی اور تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ انہوں نے کاسا 1000 کو انتہائی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبہ وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کو آپس میں ملائے گا اور اس سے علاقائی روابط کو بھی فروغ ملے گا۔ واضح رہے کہ کاسا ایک ہزار منصوبہ تاجکستان اور کرغزستان سے پاکستان اور افغانستان کو بجلی کی فراہمی کا منصوبہ ہے جو 2018 میں مکمل ہوگا۔ توانائی کے شعبے میں اپنی نوعیت کے اس منفرد منصوبے کا افتتاح 2016 میں ہوا تھا اور پایہ تکمیل تک پہنچنے کے بعد پاکستان کو موسم گرما (یکم مئی تا 30 ستمبر) میں 1300 میگاواٹ بجلی مہیا کی جائے گی۔