ڈرگ ایکٹ میںترمیم کے معاملے پر پنجاب حکومت اور فارما انڈسٹری کے تنازع میں عوام رُل گئے ۔لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں ملتان ، گوجرانوالہ ، سرگودھا ، فیصل آباد ، بھکر میں میڈیکل اسٹورز کو تالے لگ گئے۔
پنجاب ترمیمی ڈرگ ایکٹ کے خلاف لاہورکےبیشترمیڈیکل اسٹورزنے شٹرڈاؤن ہڑتال کر رکھی ہے ،ادویات کے کاروبارسےوابستہ افراد نےپریس کلب سےپنجاب اسمبلی تک ریلی بھی نکالی۔
شرکاءنےپنجاب ترمیمی ڈرگ ایکٹ کو کالاقانون قرار دیتے ہوئےشدید نعرے بازی کی۔مظاہرین کاکہناہے کہ سخت سزاؤں والے ترمیمی بل کی واپسی تک میڈیکل اسٹورز نہیں کھولیں گے۔
فارما سسٹس کی ریلی کےباعث مال روڈ،ڈیوس روڈ،شملہ پہاڑی چوک،ایجرٹن روڈ،ایمپریس روڈ،شاہراہ فاطمہ جناح اور دیگرملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کانظام درہم برہم ہوگیا اورگاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
ترمیمی ڈرگ ایکٹ کےخلاف شہربھرمیں بیشترمیڈیکل اسٹورز بندہونے کے باعث مریضوں کی جان پہ بن آئی،شہری ادویات کیلئے مارےمارےپھر رہےہیں، بیمار بچوں کیلئےادویات ڈھونڈنےوالی ماؤں کی دہائی تک سنی نہیں جارہی ۔
پنجاب کےوزیر برائے بنیادی ہیلتھ خواجہ عمران نذیرکہتےہیں کہ پنجاب حکومت جعلی اور غیر رجسٹرڈ ادویات کاکاروبارنہیں چلنےدےگی،یہ زندگیوں کاسوال ہے۔
میڈیکل اسٹورز کےباہر آویزاں بینرز پر غیرمعینہ مدت تک ہڑتال کےالفاظ تحریر کردیئے گئے ہیں،مریضوں کو کب تک ادویات کیلئےانتظار کی سولی پر لٹکنا پڑے گا،کچھ نہیں کہا جا سکتا۔