اسلام آباد ;مرکزی ایڈیشنل جنرل سیکرٹری پاکستان تحریک انصاف چوہدری ارشد داد نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف تمام سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور بھرپور الیکشن لڑے گی۔مسلم لیگ ق سے گجرات سمیت کسی بھی سیٹ پر اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں کی جائے گی۔پاکستان تحریک انصاف الیکشن میں کلین سوئپ کرے گی۔
جمعہ کو جاری بیان میں چوہدری ارشد داد نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان الیکشن کی بھرپور تیاری کریں۔پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کے لئے عمران خان کی قیادت میں تحریک انصاف اپنا کردار ادا کررہی ہے یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف میں لوگ شامل ہورہے ہیں۔جو بلے کے نشان سے الیکشن لڑیں گے۔انہوں نے کارکنان کو کہا کہ وہ مکمل تیاری کریں اور عمران خان کو وزیراعظم بنانے کے لئے بلے پر مہر لگائیں۔چوہدری ارشد داد نے ان افوہوں کو سختی سے رد کیا کہ تحریک انصاف مقامی سطح پہ کسی جماعت سے اتحاد یا سیٹ ایڈجسٹمنٹ کر رہی ہے۔جبکہ دوسری جانب تحریک انصاف کا این اے 90سے نادیہ عزیز کیلئے ٹکٹ فائنل ، ممتاز کاہلوں کو ”ایڈجسٹ “ کرنے کی کوششیں تیز ‘ عمران خان سے آج ملاقات متوقع ‘ دیگر 4حلقوں سے بھی امیدواروں کے نام سامنے آگئے ۔ قومی اخبار کے مطابق(ن ) لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہونے والی ڈاکٹر نادیہ عزیز کیخلاف پی ٹی آئی کے مقامی رہنماﺅں نے محاذ کھڑا کر کے بھرپور مخالف کے ساتھ ساتھ پارٹی پر دباءڈالنے کیلئے اسلام آباد تک احتجاج کیا تھا تاہم ذرائع کے مطابق دباﺅ کے باوجود تحریک انصاف نے این اے 90کیلئے ڈاکٹر نادیہ عزیز کا نام فائنل کر لیاہے۔
این اے 90سے ٹکٹ کے خواہاں تحریک انصاف شمالی پنجاب کے سینئر نائب صدر ممتاز اختر کاہلوں کو ایڈ جسٹ کرے کیلئے سینئر رہنماﺅں کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے جبکہ آج عمران خان سے ملاقات بھی متوقع ہے ۔ جس میں ممتاز اختر کاہلوں کو قائل کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق این اے 88سے ندیم افضل چن ‘ این اے 89سے اسامہ غیاث میلہ ‘ این اے 91سے عامر سلطان چیمہ جبکہ این اے 92سے ظفر قریشی کا نام فائنل کیا گیا ہے۔ جس کا باقاعدہ اعلان آج متوقع ہے۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ پارٹی قیادت کو تحفظات پہنچانے کے علاوہ دیگر امیدواروں نے سرگودھا میں جگہ جگہ ڈاکٹر نادیہ عزیز کیخلاف بینرز بھی لگادیئے تھے،جن پر لوٹا کی تصویر کے اوپر ڈاکٹر نادیہ کی تصویر بنائی گئی تھی اور مقامی امیدواروں نے یہ بھی کہاتھاکہ مقررہ مدت کے اندر درخواستیں دینے والوں کو ٹکٹ دیا جائے لیکن موقع پرستوں کو آگے نہ آنے دیا جائے ، ان کے علاوہ جس کو بھی پارٹی نے ٹکٹ دیا، وہ اس کی حمایت کریں گے لیکن اب مقامی اخبار نے نیا دعویٰ کردیا کہ احتجاج اور دبائو کو خاطر میں نہیں لایاگیا۔