سپریم کورٹ نے مری میں غیرقانونی تعمیرات کی فہرست طلب کرلی۔ چیف جسٹس پاکستان نے ڈپٹی کمشنر کو حکم دیا کہ بلڈوزر کرائے پر لیں اور 5 روز میں غیرقانونی تعمیرات ختم کریں۔
مری میں غیرقانونی تعمیرات سے متعلق سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کی جارہی ہے جس میں جیف جسٹس نے ڈپٹی کمشنر مری سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر قانونی عمارتیں گریں گی یا آپ گریں گے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ مال روڈ جوانی میں بھی دیکھا ہے اور بڑھاپے میں بھی ، جن کے دور میں یہ غیرقانونی تعمیرات ہوئیں ان کے نام بھی دیں، یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ غیرقانونی تعمیرات ضلعی انتظامیہ کی آشیرباد سے ہوئی ہیں ۔ انہوں نے سوال کیا کہ بتایا جائے کہ یہ تعمیرات کس کی ہیں؟ اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟ چیف جسٹس نے سماعت کے موقع پر حکم دیا کہ مری میں غیرقانونی تعمیرات کی تمام تفصیلات آج ہی دیںاور بتائیں کہ مری میں غیرقانونی تعمیرات ہوئی ہیں یا نہیں؟ ڈپٹی کمشنر مری کا کہنا تھا کہ مری میں 2003 سے یہ غیرقانونی تعمیرات ہوئی ہیں۔