کراچی: سپریم کورٹ رجسٹری میں ذوالفقارآباد آئل ٹرمینل منتقلی سے متعلق کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے میئروسیم اختر اورآئل ٹینکرایسوسی ایشن کے نمائندے کو ذوالفقارآبادآئل ٹرمینل کامعائنہ کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے شام تک میئرکراچی سے رپورٹ طلب کر لی۔
تفصیلات کے مطابق ذوالفقارآبادآئل ٹرمینل منتقلی سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹر ی میں کی ۔ اس موقع پر میئر وسیم اختراور آئل ٹینکرزایسوسی ایشن کے عہدیدار بھی عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے میئر کراچی سے استفسار کیامیئرصاحب بتائیں کتنے نالوں کی صفائی ہوچکی؟عدالت نے ذوالفقارآبادآئل ٹرمینل کے معائنہ کا حکم دیا تھا،کام مکمل کیوں نہیں ہوا؟ جس پر میئرکراچی کا کہنا تھا کہ ذوالفقار آباد آئل ٹرمینل کا ایک سال قبل افتتاح ہوچکا اورکام بھی مکمل ہوچکاہے،چاہیں توناظر سے معائنہ کرالیں۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ناظر جائے گا اوررپورٹ لائے گا،میں خود جا کر دیکھ لیتا ہوں ،بتائیں کس نالے کا دورہ کرا رہے ہیں؟ جس پر میئر کراچی نے جواب دیا کہ سر نہر خیام چلتے ہیں لیکن آئل ٹینکر مالکان جانے کے لیے تیار نہیں ہیں۔صدر ٹینکرز ایسوسی ایشن یوسف شہوانی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ 200 ایکڑ میں سے ہمیں صرف 130 ایکڑ اراضی دی گئی،میئرکراچی جھوٹ بول رہے ہیں،ہم جانے کے لیے تیار ہیں، جس پر چیف جسٹس نے یوسف شہوانی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کامیئرہے،عزت سے بات کریں،15دن بعد کوئی ٹینکر شیریں جناح کالونی میں کھڑا نہیں ہوگا،یوسف شہوانی بولے ایسا ممکن نہیں ہو پائے گا۔ جس پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئل ٹینکروالوں نے ہڑتال کی تو سب کو اندر کردیں گے،خدا کا خوف کریں کچھ حب الوطنی پیدا کریں،میاں صاحب آپ کے پاس ہر قسم کی حجت ہے۔عدالت نے میئروسیم اختر اورآئل ٹینکرایسوسی ایشن کے نمائندے کو ذوالفقارآبادآئل ٹرمینل کامعائنہ کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ میئر صاحب آپ ساتھ جائیں، ہمیں صورتحال سے آگاہ کریں اور شام تک رپورٹ دیں۔