نے سپریم کورٹ میں کی ۔اس موقع پر نادرا نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی۔جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے فریقین کورپورٹ کی کاپی فراہم کرنے کاحکم دیتے ہوئے15 روزمیں جواب طلب کر لیا۔ جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے نیب ریفرنسز کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں باتیں کرنے پر لیگی رہنماﺅں کی سرزنش کردی۔تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت جاری ہے۔اس موقع پر لیگی رہنما جاوید لطیف، چودھری تنویز، بیرسٹر ظفر اللہ اور سعدیہ عباسی اور دیگر اپنے قائد سے اظہار یکجہتی کیلئے عدالت پہنچے اور آپس میں باتیں کرنے لگے اس پر جج ارشد ملک نے لیگی رہنماﺅں پر سخت برہمی کا اظہار کیا،جج احتساب عدالت نے جاوید لطیف،چودھری تنویر،بیرسٹرظفراللہ اورسعدیہ عباسی کی سرزنش کردی۔جج احتساب عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگوں کوباہروقت نہیں ملتاجویہاں باتیں کرتے ہیں،کمرہ عدالت میں دوسرے لوگ آپس میں کیوں باتیں کرتے ہیں