لاہور: چیف جسٹس پاکستان جعلی ڈگری سکینڈل کیس میں سفارشیں کرانے پرشعیب شیخ پر اظہار برہمی کیا اورشعیب شیخ کوعدالتی حکم کے بغیر ملک نہ چھوڑنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تم کس کس سے سفارشیں کرا رہے ہو؟،میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں خبردار اگرسفارش کرائی،پتہ ہے تمہارے لئے کون کون سفارش کر رہا ہے؟،شرافت سے چلو گے تو بہتر ہے،تم اتنے طاقتور نہیں کہ عدالت کو ڈکٹیٹ کراﺅ۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں بنچ نے جعلی ڈگری سکینڈل کیس کی سماعت کی،سربراہ ایگزیکٹ شعیب شیخ اپنے وکیل کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس پاکستان نے سفارشیں کرانے پر شعیب شیخ پر سخت برہمی کا اظہار کیا اورسربراہ ایگزیکٹ کو عدالتی حکم کے بغیر ملک نہ چھوڑنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تم کس کس سے سفارشیں کرا رہے ہو؟،میں تمہیں چھوڑوں گا نہیں، خبردار اگرسفارش کرائی،پتہ ہے تمہارے لئے کون کون سفارش کر رہا ہے؟،شرافت سے چلو گے تو بہتر ہے،تم اتنے طاقتور نہیں کہ عدالت کو ڈکٹیٹ کراﺅ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے بول کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا 10 کروڑ روپے جمع کرائے،وکیل شعیب شیخ نے کہا کہ ہم نے گھر کے دستاویزات جمع کرادیئے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ گھر کے دستاویزات نہیں بینک اکاﺅنٹ میں رقم چاہئے، شعیب شیخ سن لو! دم درودکام نہیں آئے گا،10 کروڑروپے جمع کراﺅ پھر کیس سنیں گے۔چیف جسٹس نے شعیب شیخ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ورکرزکواس طرح ذلیل کرتے ہیں؟
2ہفتے میں رقم جمع نہ کرائی توتوہین عدالت کیس چلائیں گے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ہائی کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں رشوت لے کر ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ کو بری کرنے پر برطرف کیے گئے ایڈیشنل سیشن جج پرویز القادر میمن اور مقدمہ سے بریت حاصل کرنے والے شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ کر لیا۔چیف جسٹس کی منظوری کے بعدمقدمے کے اندراج کے لیے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے رجوع کیا جائے گا۔ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں اہم موڑ آگیا، رشوت دے کر ایگزیکٹ کے مالک شعیب شیخ اور رشوت وصول کرنے والے جج کے خلاف اب مقدمہ درج ہو گا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامیہ نے برطرف جج اور شعیب شیخ کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے ایف آئی اے سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔دونوں اشخاص کے خلاف مقدمہ درج کرانے کے لیے معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا گیا ہے جن کی منظوری کے بعد ہائی کورٹ انتظامیہ مقدمہ درج کرانے کے لیے ایف آئی اے کو درخواست دے گی۔اطلاعات کے مطابق شعیب شیخ اور برطرف جج کے خلاف مقدمہ تعزیرات پاکستان اور انسداد رشوت ستانی ایکٹ کی دفعات کے تحت درج کرایا جائے گا۔ایف آئی اے نے ڈسٹرکٹ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کے کیس میں ایگزیکٹ کے چیف ایگزیکٹو شعیب شیخ اور دیگر ملزمان کی بریت کے خلاف بھی سندھ ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔