اسلام آباد(ویب ڈیسک)چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہاہے کہ اعظم سواتی میں اتناغرورہے،میرافون کیوں نہیں سنا؟۔آئی جی اسلام آباد تبادلہ کیس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری سپریم کورٹ میں پیش ہو گئے، چیف جسٹس نے فواد چودھری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کس طرح کے طنزیہ بیان دے رہے ہیں؟
آپ کے بیان کی ویڈیوعدالت میں چلوادیتے ہیں،آپ میرے ساتھ آپ آئین کاآرٹیکل 4 پڑھیں،فواد چودھری نے کہا کہ میری جرات ہی نہیں کہ عدلیہ کےخلاف بات کروں۔فواد چودھری نے کہا کہ حکومت کوتبادلے کااختیارہے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ فون نہ سننے پر 12، 12 سال کے بچوں کواندرکرادیا،فواد چودھری نے کہا کہ وہ کوئی عام شخص نہیں،وفاقی وزیرہے،چیف جسٹس نے کہا کہ اعظم سواتی کے مخالف خواتین وبچوں کو لے کرآئیں،فواد چودھری نے کہا کہ سر جی آپ نے اعظم سواتی سے کاغذات منگوائے ہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ آئی جی صاحب بھی عدالت نہیں آئے،کل اس معاملے کودیکھ لیتے ہیں،سروے کراتاہوں 40 کنال کی زمین اعظم سواتی کوکہاں سے ملی۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اعظم سواتی نے زمین کے گردتاریں لگوادیں،جانوربھی نہیں آنے دیتے،اعظم سواتی میں اتناغرورہے، میرافون کیوں نہیں سنا؟چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ فوادجی !یہ سب آپ کیلئے کررہے ہیں تاکہ صاف بندے لے کرآئیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے فوادچودھری کیخلاف نوٹس واپس لے لیاچیف جسٹس نے فواد چودھری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کس طرح کے طنزیہ بیان دے رہے ہیں؟آپ کے بیان کی ویڈیوعدالت میں چلوادیتے ہیں۔فواد چودھری نے کہا کہ بیوروکریسی میں مسائل ہیں میں نے عدلیہ کےخلاف بیان نہیں دیا،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ یہ تو وہ بات ہوئی آپا فہمیدہ کی کہانی فلاں کی زبانی ۔چیف جسٹس نے کہا کہ میرے ساتھ آپ آئین کاآرٹیکل 4 پڑھیں،فواد چودھری نے کہا کہ میری جرات ہی نہیں کہ عدلیہ کےخلاف بات کروں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے وفاقی وزیر اطلاعات ثاقب نثار کیخلاف نوٹس واپس لے لیا۔