اسلام آباد(ویب ڈیسک)سپریم کورٹ آف پاکستان میں بچی امل کی ہلاکت پر ازخودنوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ حکومت کی صحت کے شعبے پر توجہ نہیں رہی ،ایک بار میرے ڈاکٹر بھائی نے مجھے فون کرکے پیسوں کا تقاضا کیابھائی نے بتایا مریضوں کیلئے چندہ جمع کرکے ادویات لاتے ہیں،25 لاکھ کے چندے سے ہسپتال کی مشینری ٹھیک کروائی ۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ بچی امل کی ہلاکت پر ازخودنوٹس کی سماعت کی،چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نجی ہسپتال قصائی بنے بیٹھے ہیں انہیں کوئی پوچھنے والا نہیں ، حکومت کی صحت کے شعبے پر توجہ نہیں رہی ،ایک بار میرے ڈاکٹر بھائی نے مجھے فون کرکے پیسوں کا تقاضا کیابھائی نے بتایا مریضوں کیلئے چندہ جمع کرکے ادویات لاتے ہیں،25 لاکھ کے چندے سے ہسپتال کی مشینری ٹھیک کروائی ۔