تھرپارکر(ویب ڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ تھر کے شہریوں کو دستیاب سہولیات کا جائزہ لینےکے لیے صحرائے تھر کا دورہ کیا لیکن اس دوران چیف جسٹس کو دکھانےکے لیے مٹی سول ہسپتال میں جعلی میڈیکل لگائے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس میںداخل مریض چیف جسٹس کی واپسی پر بستر اٹھاکراپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے۔ اے آروائی نیوز کے مطابق انتظامیہ نے چیف جسٹس کو مطمئن کرنے کے لیے ہیراپھیری سے کام لیا اور ظاہری بنائو سنگھا رکرکے سول ہسپتال مٹھی کو دلہن کی طرح سجادیاگیا، دیواریں پینٹ اور نئے ٹائلز بھی لگ گئے ، چیف جسٹس کے دورہ کے وقت مریضوں کی خدمات کیلئے ایمبولینس تیارتھیں لیکن ان کی واپسی کیساتھ ہی ایمبولینسز بھی غائب ہوگئیں۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ ان سب کاوشوں کے باوجود انتظامیہ چیف جسٹس کو مطمئن نہ کرسکی اور ایمرجنسی میں ادویات دستیاب نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہایہ یہی صورتحال ہے تو ہسپتال بند کردیں۔رہی سہی کسر ان فریادیوں نے نکال دی جنہوں نے چیف جسٹس کو اصل صورتحال سے آگاہ کردیا۔