لاہور: انضمام الحق نے بابر اعظم پر توقعات کا بوجھ لاد دیا،چیف سلیکٹر کا کہنا ہے کہ نوجوان بیٹسمین کی کارکردگی پر نظریں ہوںگی،محدود اوورز کی کرکٹ میں کارکردگی ٹیسٹ میچز میں نہ دہرا پائے تو سوچنا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق بابر اعظم محدود اوورز کی کرکٹ میں میں تو بہترین بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے میں کامیاب ہوئے لیکن ٹیسٹ میں ایسی بیٹنگ دیکھنے میں نہیں آئی،نوجوان بیٹسمین کی طویل فارمیٹ میں مایوس کن پرفارمنس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گذشتہ سال 6ٹیسٹ کی12اننگز میں 16.72کی معمولی اوسط سے صرف 184 رنز بنائے،ان میں صرف 2ففٹیز شامل تھیں، 5اننگز میں تو انھیں کھاتہ کھولنے کا بھی موقع نہیں ملا، پی ایس ایل تھری میں5 اور ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں2نصف سنچریاں بنانے والے بابر اعظم کو دورئہ انگلینڈ میں ٹیسٹ میچز کیلیے اسکواڈ میں شامل رکھا گیا ہے۔ایک انٹرویومیں اس حوالے سے سوال پر چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ طویل فارمیٹ میں بابر اعظم کی پرفارمنس صلاحیتوں کی غماضی نہیں کرتی، وہ عالمی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں نمبر ون اور ون ڈے کے ٹاپ بیٹسمینوں میں شامل ہیں لیکن گذشتہ 11ٹیسٹ میں اس کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرپائے۔
دورئہ انگلینڈ کیلیے منتخب کرنے کا دبائو سلیکٹرز کے ساتھ خود نوجوان بیٹسمین پر بھی ہے،اگر وہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہ ہوئے تو سوچنا پڑے گا۔ انضمام الحق نے ایک بار پھرکہا کہ منتخب نہ ہونے والوں کو مایوس ہونے کی بات نہیں، کیمپ میں بلائے جانے والے کرکٹرزکا ایک پول ہے، ضرورت پڑنے پر فواد عالم سمیت کسی کو بھی طلب کیا جاسکتا ہے،آگے چل کر بڑی ٹیموں کیخلاف کئی سیریز ہیں،موجودہ اسکواڈ میں شامل کیے جانے والے کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ حریف کی قوت اور کنڈیشنز کو مد نظر رکھتے ہوئے آئندہ ٹیم میں کسی کو بھی موقع دے سکتے ہیں۔