تھرپارکر……تھرپارکر میں مزید تین بیمار بچے انتقال کرگئے ۔ سال 2016 کے ابتدائی 9 دنوں میں غذائیت کی کمی اور مختلف بیماریوں سے انتقال کرجانے والے بچوں کی تعداد 27 تک جاپہنچی ہے۔ 100 سے زائد بچے اسپتالوں میں زیر علاج ہیں ۔صحرائے تھر میں بچوں کی موت کا سلسلہ نہ رک سکا ۔اس ماہ کے پہلے 9 دنوں میں27 بچے زندگیوں سے محروم ہوگئے۔ حکومت نےسول اسپتال مٹھی میں انتظامات بڑھانے کے بجائے بچوں کو تھر پارکر سے باہر شہروں میں منتقل کرنا شروع کردیا ۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ حکومت اس لئے ایساکر رہی ہے تاکہ شرح اموات کو کم ظاہر کیا جاسکے ۔؎اس وقت سول اسپتال مٹھی میں 46 جبکہ چھاچھرو، ڈیپلو، اسلام کوٹ اور نگرپارکر سمیت ضلع کے دیگر سرکاری اسپتالوں میں غذائیت کی کمی اور امراض میں مبتلا زیر علاج بچوں کی تعداد 100 سے تجاوز کرگئی ہے۔ صحرائے تھر میں خشک سالی اور امراض بچوں پر حملہ آور ہونے کے بعد اب مویشیوں اور موروں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رہے ہیں ۔ محکمہ حیوانات تھر پارکر کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے بیماریوں سے مویشیوں اور موروں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے ۔