سائنسدانوں نے 43 کروڑ سال پرانی ایک سمندری مخلوق کا پتہ چلایا ہے جو اپنے بچوں کو پتنگ کی طرح باندھے لیے پھرتی تھی۔
لندن (یس اُردو) یہ ایک ایسا حیرت انگیز انکشاف ہے جو جانداروں کی دنیا میں کہیں نظر نہیں آیا ۔سائنسدانوں نے اس فوسل یا باقیات کو کائٹ رنر کا نام دیا ۔ اس جاندار کے ساتھ دس کیپسولز منسلک ہیں جو کہ بظاہر اسی نسل کے بچے ہیں اور نشوونما کے مختلف مدارج میں ہیں۔ پی این اے ایس نامی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق بہت سی ٹانگوں اور بغیر آنکھ والی ایک سینٹی میٹر کی یہ مخلوق کسی بھی جاندار کی نسل سے براہ راست منسلک نظر نہیں آتی ۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے نیچرل ہسٹری میوزیم میں قدیم علم حیاتیات کے ماہر ڈیوڈ لیگ کا کہنا ہے کہ آج ایسا کوئی جاندار نہیں جو اس سے متعلق ہو۔ اسے ہم سٹیم نسل کے طور پر دیکھتے ہیں۔ اس لیے ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ اس خاندان سے تعلق رکھتا ہو گا جو پیدا ہوا ہو گا اور پھر جدید گروپ کے تیار ہونے سے پہلے ارتقائی مدارج طے کر کے بدل گیا ہو گا۔