پیرس (زاہد مصطفی اعوان سے) مراکش سے سپین میں بچہ کو بیگ میں ڈال کر داخل کرنے کی کوشش کرنے والے گروہ نے مجھ سے 5000 یورو نقد لئے تھے۔ اس بات کا انکشاف ‘ بیگ والے بچے’ آدو، کے والد نے سیبیعآ میں پریس کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ، مجھ سے دھوکہ ہوا ہے۔ مجھے کہا گیا تھا کہ، مراکش سے سپین میں اس کے بچہ کو رائج طریقہ کار سے اسمگل کیا جائے گا۔ اور گروہ کے روابط دونوں ملکوں میں ہیں۔ بیگ میں ڈال کر لانے کی کوئی بات میرے ساتھ نہیں کی گئی۔
گذشتہ دنوں آدو کو ریذیڈنس کارڈ جاری ہونے کے بعد کمسن بچوں کے مرکز سے اور اس کے والد کو 5 ہزار یورو کی ضمانت فراہم کرنے پر جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ آدو کے والد نے کہا کہ، وہ انسانی اسمگلر نہیں ہیں۔ جو کچھ بھی کیا ، مجبوری کے عالم میں کیا۔ بعض دفعہ حالات انسان کو بہت کچھ کرنے پر مجبور کر دیتےہیں۔