بیجنگ صدر ٹرمپ کی جانب سے نئی دفاعی پالیسی کی منظوری پر چین نے برہمی کا اظہارکر دیا، وزارت خارجہ کےترجمان نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی پالیسی کے تحت تائیوان کے ساتھ فوجی تعاون دونوں ممالک کے تعلقات کےلیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔
چین امریکی صدر ٹرمپ کی نئی دفاعی پالیسی پر برہم ہوگیا اور دفاعی ایکٹ کے تحت چینی کمپنیوں پر قدغن اور تائیوان کے ساتھ فوجی تعاون کو چین مخالف اقدامات قرار دے دیا۔ چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ تائیوان چین کا حصہ ہے، امریکی کی تائیوان کے ساتھ فوجی تعاون بڑھانے کی پالیسی دو طرفہ تعلقات کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی۔
چین کسی کو بھی تائیوان کو اپنے سے الگ کرنے کی اجازت نہیں دے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 716 ارب امریکی ڈالر کی دفاعی پالیسی کو منظوری دے دی ہے جس کے اثرات چینی تجارتی کمپنیوں پر بھی پڑیں گے۔ دنیا کی دو بڑی معیشتوں کے درمیان رشتے پہلے سے تلخ ہیں اور دونوں ایک دوسرے کی مصنوعات پر محصول بڑھا رہے ہیں۔