اسلام آباد (جیوڈیسک) چین کے صدر ژی جن پنگ 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔
چین کے صدر ژی جن پنگ خاتون اول، کمیونسٹ پارٹی کے رہنماؤں اور سرمایہ کاروں کے ہمراہ نور خان ایئر بیس پہنچے تو صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی کابینہ کے ارکان اور وزیر اعلیٰ پنجاب نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔
پاکستانی حدود میں داخل ہونے پر چینی صدر کے طیارے کو پاک فضائیہ کے 6 طیارے اسکواڈ کرتے ہوئے اسلام آباد لائے۔ چینی صدر کو ہوائی اڈے پر 21 توپوں کی سلامی اور گارڈ آف آنر بھی دیا جائے گا، جے ایف 17 تھنڈر طیارے چین کے صدر کو سلامی پیش کریں گے۔ پاک فوج کا 111 بریگیڈ چین کے صدر کی سیکیورٹی کے فرائض انجام دے گا۔
جڑواں شہروں میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ اہم شاہراؤں پر آرمی اور رینجرز کے دستے تعینات ہیں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد کے اندرونی اور بیرونی راستوں پر سیکیورٹی انتہائی سخت کر دی گئی ہے جب کہ ریڈ زون میں عام لوگوں اور گاڑیوں کا داخلہ ممنوع ہے۔
بینظیر ایئر پورٹ آنے اور جانے والی پروازوں کے اوقات کو تبدیل کردیا گیا ہے۔ اے پی ایم کے مطابق صبح ساڑھے 10 سے ساڑھے 12 بجے تک کی فلائٹس کو ری شیڈول کر دیا گیا ہے لہذا تمام مسافر فلائٹ انکوائری سے مملومات حاصل کرکے ایئرپورٹ آئیں۔
صدر ممنون حسین چین کے صدر ژی جن پنگ کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے اور پھر چین کے صدر اور وزیراعظم نواز شریف کے درمیان باقاعدہ مذاکرات کا آغاز ہوگا جس میں دونوں ممالک کے درمیان 30 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔