نئی دہلی: چین نے ون بیلٹ ون روڈپربھارتی موقف پرسخت نوٹس لے لیاہے اورکہاہے کہ بھارت بیجنگ کیساتھ کس قسم کے مشترکہ مفادات چاہتاہے نئی دہلی وضاحت کرے۔
ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ 4 برس قبل شروع کیا گیا تھا اورچین نے اس منصوبے پر بھارت سے متعدد بار مذاکرات کیساتھ ساتھ وسیع پیمانے پر مشاورت کی اور اس کا انعقاد مشترکہ فوائد کے حصول کے اصولوں کے تحت کیا گیا تھا جس میں شرکت کے لیے بھارت نے چین کے دعوت نامے کو رد کر دیا۔
بھارتی اخبار آؤٹ لک انڈیا کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ہووا چھن ینگ نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے ون بیلٹ ون روڈ منصوبہ پر بھارتی خدشات کو مکمل مسترد کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت واضح کرے وہ چین کیساتھ کس قسم کے تعلقات رکھنا چاہتا ہے، پتہ نہیں بھارت کیا چاہتا ہے کس قسم کے مذاکرات اور دو طرفہ تعلقات چاہتا ہے، بھارت کو کسی بھی صورت چین کی ون بیلٹ ون روڈ فورم کی دعوت کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے تھا، اب بھارت کول ائن آف ایکشن واضح کرنا ہو گی۔