اشنگٹن………. امریکی محکمہ خزانہ کے نائب وزیر برائے بین الاقوامی امور ناتھن شیٹس نے کہا کہ چین کی بہتر پیداوار کی طرف مراجعت سے نا صرف زیادہ پائیدار اور صحت مند پیداوار پر منتج ہو گی بلکہ اس سے عالمی معیشت کو بھی فائدہ پہنچے گا ۔پیر کو شائع ہونے والے ایک اداریے میں شیٹس نے اپنی آرا کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سروسز اور گھریلو کھپت پر زیادہ انحصار والی چینی معیشت داخلی طورپر نہ زیادہ متوازن ہو گی بلکہ یہ بیرونی طورپر بھی زیادہ متوازن ہو گی تا کہ بر آمدات پر کم انحصار کیا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ چین نے مجموعی قومی پیداوار میں کھپت کے زیادہ حصے سروسز میں تیزی سے سرمایہ کاری اور کھپت والے شعبوں سمیت اپنی معیشت کو دوبارہ متوازن بنانے میں اہم پیش رفت کی ہے اور اس نے روزگار اور نئے کاروبار میں تیزی سے فروغ حاصل کیا ہے ۔اس انتقال معیشت سے چین کو عالمی مانگ کے محرک کے طوپر اپنی حیثیت کو مستحکم بنانے میں مدد ملے گی اور منظم انتقال کے حصول اور اپنی معیشت کو مستقبل میں صحت مندانہ پیداوار کے لئے زیادہ پائیدار پائوں کھڑا کرنے میں اس کی معیشت کے لئے بہتر ین فارمولا فراہم ہو گا تاہم انہوں نے کہا کہ چین کی معیشت میں عبوری دور آسان نہیں ہو گا اور اسے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑ ے گا ۔انہوں نے کہا کہ چین کا سروس سیکٹر ترقی پذیر ہے اور خاندانوں کی آمدن کم اور شرحکھپت بھی کم ہے ۔ شیٹس نے چین پر زوردیا کہ وہ منڈی پر مبنی اقتصادی اصلاحات پر عملدرآمد جاری رکھے جن میں سرکاری ملکیت ، کارخانوں کی اصلاحات نو ، صنعتی زائد گنجائش میں کمی ،سروس شعبوں کا کھلا پن اور پالیسی اقدام کو واضح طورپر آگاہ کرنا شامل ہیں