بیجنگ: چین کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ طیارہ حادثے میں ہلاک جبکہ ان کا ساتھی مرد پائلٹ حادثے میں محفوظ رہا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی نے چین کے مقامی اخبار کے حوالے سے بتایا کہ چینی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ جے 10 فائٹر شمالی صوبے ہیبی میں گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں 30 سالہ پہلی خاتون فائٹر پائلٹ یو زو موقع پر ہی ہلاک ہوگئیں، جبکہ خاتون پائلٹ کا مرد ساتھی طیارے سے بروقت چھلانگ لگانے کی وجہ سے محفوظ رہا۔
ہلاک ہونے والی خاتون پائلٹ چین کی اُن 4 پہلی خواتین پائلٹس میں سے ایک تھیں جو ملکی سطح پر لڑاکا طیارے اڑانے کی مہارت رکھتی تھیں، پہلی لڑاکا خاتون پائلٹ کی ہلاکت کو چینی فضائیہ کے لیے زبردست نقصان قرار دیا جا رہا ہے۔
ہلاک ہونے والی خاتون پائلٹ یو زو کا تعلق چین کے جنوب مغربی صوبے سچوان سے تھا، یو زو نے 2005 میں پیپلز لبریشن آرمی ( پی ایل اے ) میں شمولیت اختیار کی تھی، انھوں نے گریجویشن کے بعد فضائی تربیت لینا شروع کی تھی۔
حادثے میں ہلاک ہونے والی خاتون پائلٹ نے جولائی 2012 میں جے 10 فائٹر اڑا کر سب کو حیران کردیا تھا، یو زو لڑاکا پائلٹ کے طور پر منتخب ہونے والی 16 خواتین میں سے وہ پہلی خاتون تھی جس نے سب سے پہلے لڑاکا طیارہ اڑایا تھا، انھیں سب سے پہلے جنگی جہاز اڑانے پر ‘سنہری مورنی’ کا خطاب دیا گیا تھا۔
پہلی خاتون فائٹر پائلٹ کی ہلاکت کے بعد چینی عوام نے انھیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے سوشل ویب سائٹس پر یو زو کی تصاویر شیئر کی ہیں، جب کہ ہزاروں چینیوں نے ان کی یاد میں شمعیں بھی روشن کیں۔
دوسری جانب چینی فضائیہ کے ترجمان نے یو زو کی اچانک ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خاتون پائلٹ نے جون میں مغربی چین کی سمندری حدود میں امریکی جاسوس طیاروں کے خلاف کارروائیوں میں بھی حصہ لیا تھا۔
لڑاکا طیارے کے گر کر تباہ ہونے سے ہلاک ہونے والی پہلی خاتون پائلٹ کی ہلاکت کا حادثہ گزشتہ تین مہینوں میں تیسرا حادثہ ہے، اس سے پہلے بھی چینی ایئرفورس کے جے 10 فائٹر طیارے گر کر تباہ ہو چکے ہیں۔