بیجنگ(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان جوائنٹ ورکنگ گروپ(جے ڈبلیو جی)کا دوسرا اجلاس آئندہ سال منعقد کرنے پر رضا مند ہو گئے ہیں تاکہ زراعت کے شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دیا جا سکے۔اس اجلاس میں فریقین زرعی پیداوار کی درجہ بندی اور پیکنگ پر بھی بات چیت کرینگے تاکہ برآمدات میں اضافہ کیا جا سکے۔ہماری لائف سٹاک کی برآمدات بھی بہت کم ہے اور اسے مختلف ممالک میں بڑھانے کیلئے بھی کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہم نے چین کو ملک میں زرعی شعبے کی ترقی کیلئے خصوصی اقتصادی زون قائم کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔وفاقی وزیر بیجنگ میں ذرائع ابلاغ سے بات چیت کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان حال ہی میں سماجی اقتصادی تعاون بارے قائم کی گئی۔جے ڈبلیو جی کا اجلاس یہاں منعقد ہوا ہے۔جس میں ہم نے مستقبل میں تعاون کیلئے6شعبوں کے ایکشن پلان پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ان میں تعلیم،زراعت،غربت میں کمی،ہنر سیکھانے،صحت عامہ،پانی کی فراہمی اور پیشہ وارانہ تربیت کے منصوبے شامل ہیں۔فریقین پاکستان کے ہر علاقے میں غربت کے خاتمے کے منصوبوں کے علمی مظاہرے پر بھی رضامند ہوئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ چین سے پاکستان میں انجینئرنگ اور سامان تیار کرنے والے یونٹس کیلئے جگہ کے انتخاب اور صنعتی تعاون کیلئے مفاہمت کی دستاویز پر بھی دستخط کئے گئے ہیں۔اس سلسلے میں پنجاب،سندھ،کے پی کے اور اسلام آباد میں ترجیح بنیادوں پر ایک،ایک خصوصی اقتصادی زون قائم کیا جائیگا۔انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ رشکشئی خصوصی انتظامی زون آئندہ تین ماہ کے دوران کام شروع کر دیگا اور یہ اقتصادی زون پاکستان برآمدات میں اضافے کیلئے بنیادی کردار ادا کریگا۔گوادر کی ترقی بارے انہوں نے کہا کہ گوادر میں نئے بین الاقوامی ہوائی اڈے کا سنگ بنیاد جتنا جلد ممکن ہو سکا رکھا جائیگا۔ صوبائی حکومت بجلی،پانی کی فراہمی اور دیگر ضروری امور کی انجام دہی کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔