بیجنگ: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے بجلی نے تجویز پیش کی ہے کہ جلد از جلد گوادر کو نیشنل گرڈ سے جوڑا جائے کیونکہ چینی کمپنیاں گوادر میں جنریٹرز کی مدد سے بجلی بنا رہی ہے ، گوادر کو 7.5 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے چین نے روزانہ کی بنیاد پر پچاس لاکھ روپے کا فرنس آئل کا مطالبہ کیاہے ، تاہم ایسا کرنے سے بجلی کا فی یونٹ 30 روپے کا ہوگا جو کہ بہت ہی مہنگا ہے۔
قائمہ کمیٹی کے نمائند نے بتایاکہ وہ ابھی گوادر کو نیشنل گرڈ کے ساتھ جوڑنے کے قابل نہیں ہیں اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو ایران سے ملنے والی بجلی بھی ایران میں ہیٹ ویو کے بعد معطل ہو چکی ہے کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ ایران نے گوادر اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں کو 80 میگاواٹ بجلی کی فراہمی معطل کردی ہے، اس علاقے کو فراہم کی جانے والی کل بجلی 100 میگا واٹ ہے۔
کمیٹی میں بریفنگ کے دوران آگاہ کیا گیا کہ چینی کمپنیاں گوادر میں جنریٹرز کی مدد سے بجلی بنا رہی ہے ، گوادر کو 7.5 میگاواٹ بجلی کی فراہمی کیلئے چین نے روزانہ کی بنیاد پر پچاس لاکھ روپے کا فرنس آئل کا مطالبہ کیاہے ، تاہم ایسا کرنے سے بجلی کا فی یونٹ 30 روپے کا ہو گا جو کہ بہت ہی مہنگا ہے۔ کمیٹی نے کہاہے کہ جتنی جلد ہو سکتاہے کہ گوادر کو نیشنل گرڈ کے ساتھ جوڑا جائے اور اس حوالے سے ہر ضروری قدم اٹھایا جائے۔