counter easy hit

چینی صدر کے دورے میں 46ارب ڈالر کے منصوبوں پر دستخط کا امکان

Xi Jinping

Xi Jinping

اسلام آباد / بیجنگ (جیوڈیسک) وفاقی حکومت کی جانب سے چین کے صدر ژی جن پنگ کے دورہ پاکستان کا باقاعدہ شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔

ایوان صدر میں خصوصی تقریب کے دوران پاکستان کا سب سے بڑا سول اعزاز نشان پاکستان عطا کیا جائیگا۔سفارتی ذرائع کے مطابق پیر سے شروع ہونے والے دو روزہ دورہ پاکستان میں46 ارب ڈالر مالیت کے توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر دستخط کریں گے۔ ان منصوبوں کا تعلق پاک چین اقتصادی راہداری سے ہے۔

اس کے علاوہ چینی صدر کے دورے میں ممکنہ طور پر دستخط کئے جانے کیلیے آٹھ چینی آبدوزوں کی خریداری سے متعلقہ منصوبے کو بھی حتمی شکل دی جارہی ہے جس کی مالیت 4 سے5 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے تاہم چین کی وزارت خارجہ کے عہدیدار نے مالی تعاون کی مالیت بتائے بغیرکہا کہ اس وقت پاکستان کو بھاری مقدار میں سرمائے کی ضرورت ہے اور اگلے ہفتے چینی صدر کے دورے میں چین پاکستان کی مدد کرنے کا اعلان کرینگے۔

توانائی، انفرااسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ قبل ازیں امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ چینی صدر کے دورے میں 42 ارب ڈالر کے منصوبوں کے معاہدے متوقع ہیں۔زی جن پنگ کا رواں سال کا پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔ان کی پاکستان آمد کے حوالے سے اسلام آباد کی اہم شاہراہوں اور عمارتوں کی تزئین و آرائش کے کاموں میں تیزی آگئی ہے۔

وزارت پانی و بجلی نے اس ضمن میں 18 ارب ڈالر مالیت کے14 بڑے منصوبوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے چینی صدر کے خطاب کیلئے دعوت ناموں کی تیاری کا عمل حتمی مراحل میں داخل ہوگیا۔ صدر ممنون حسین نے قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی شام4بجے طلب کرلیا ہے۔

ادھر پریس کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے منسلک منصوبوں پر 45ارب ڈالر خرچ ہونگے جس میں 35سے لیکر 37ارب ڈالر تک توانائی منصوبوں کیلیے مختص ہیں۔ توانائی کے منصوبوں سے 2018تک تقریباً 10400میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور بعد میں ان منصوبوں کی مکمل تکمیل سے بجلی کی پیداوار16500میگا واٹ تک پہنچ جائیگی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے پر اب کسی کااعتراض نہیں۔