گوادر: چائنا پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مغربی روٹ کے ذریعے چینی مصنوعات کی برآمد کے لیے پہلا تجارتی قافلہ اور ایک چینی بحری جہاز گوادر کی بندر گاہ پہنچ گیا۔
سرکاری ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایک چینی بحری جہاز لنگر انداز ہوچکا ہے جبکہ ایک اور جہاز کے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران آنے کی توقع ہے۔
اس کے علاوہ دوسرا تجارتی قافلہ بھی جلد گوادر بندرگاہ پہنچنے کا امکان ہے۔
چینی مصنوعات مشرق وسطیٰ اور افریقہ کے ممالک کو برآمد کیے جائیں گے۔
اقتصادی راہداری کے ذریعے تجارتی سرگرمیوں کا باضابطہ افتتاح اتوار 13 نومبر کو پر وقار تقریب میں ہوگا جس میں وزیر اعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، وزیر اعلیٰ پنجاب نواب ثناء اللہ زہری اور 15 ممالک کے سفراء شریک ہوں گے۔
دریں اثناء گوادر یکجہتی کونسل نے سی پیک کی حمایت میں ایک ریلی کا بھی انعقاد کیا۔
گوادر پریس کلب کے باہر ریلی کے منتظمین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک خطے خاص طور پر بلوچستان کے لیے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے کیوں کہ یہ ترقی اور خوشحالی کی راہیں کھولے گا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ سی پیک کی مخالفت کررہے ہیں وہ گوادر کے عوام کے خیر خواہ نہیں ہیں۔
ایک مقرر کا کہنا تھا کہ ’ہمیں خوشی ہے کہ گوادر سی پیک کا مرکز ہے کیوں کہ اس سے غربت کا خاتمہ اور مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے‘۔
مقررین نے پاک فوج کے کردار کو بھی سراہا اور کہا کہ مسلح افواج کے تعاون کے بغیر اقتصادی راہداری مکمل نہیں ہوسکتی تھی۔
انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ کونسل گوادر کے عوام کے حقوق کا تحفظ جاری رکھے گی۔