ایسے شخص کی جائیداد 25 فیصد زائد ادائیگی پرحکومت کو خریدنے کا اختیار ہو گا، ایف بی آر نے مسودہ قانون تیار کر کے منظوری کیلئے وزارت خزانہ کو بھیج دیا
لاہور(یس اُردو )ایف بی آر نے سالانہ گوشواروں میں قیمتی اثاثہ جات کی مالیت کم ظاہر کرنیوالے ٹیکس گزاروں کیخلاف شکنجہ تیار کر لیا ۔ غیر منقولہ جائیداد کی کم قیمت ظاہر کرنیوالے فائلرز کی پراپرٹی درج شدہ رقم سے 25 فیصد زیادہ ادائیگی کے بعدحکومت کو خریدنے کا اختیارہوگا۔ اس حوالے سے ایف بی آر حکام نے ایک مسودہ قانون تیار کر کے منظوری دے دی ہے۔با وثوق ذرائع کے مطابق پوش علاقوں میں مہنگے ترین پلاٹس خریدنے والے افراد ٹیکس سے بچنے کیلئے سالانہ گوشواروں میں ان جائیدادوں کی مالیت نہایت معمولی ظاہر کر دیتے ہیں جس کے توڑ کیلئے ایف بی آر حکام نے نئی قانون سازی کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں۔ ایف بی آر نے اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں سے ڈی سی ریٹس میں اضافے اور انتقال فیس میں کمی سمیت مختلف تجاویز پر مشاورت کی ہے ۔ذرائع نے بتایا ہے کہ بینک ٹرانزیکشنز پر عائد اعشاریہ تین فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کیلئے تاجروں سے ہونیوالے مذاکرات میں بھی یہ تجویز زیر بحث آئی ہے ، سرکاری حکام ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کر نے کی صورت میں اس آپشن پر غور کر رہے ہیں ۔اس حوالے سے ضروری ترامیم کر کے ایک مسودہ تیار کیاگیا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے قانونی ترمیم کی راہ میں با اثر لینڈ مافیا رکاوٹ ہے ۔