تحریر : سمیرا انور
صارم اور احمد دونوں اچھے دوست اور کزنز تھے ان کا شمار کلاس کے ہونہا ر طلبہ میں ہوتا تھا ۔گرمیوں کی چھٹیاں کا کام بھی وہ مل کرکر رہے تھے ۔ایک دن صارم نے احمد سے کہا کہ وہ اپنا رجسٹر اسکو گھر لے جانے دے وہ کام مکمل کر کے کل واپس لا دے گا۔جب اس نے کام کر لیا تو احمد کی طرف جانے کا سوچاکہ اچانک اسکو شرارت سوجھی اور اس نے رجسٹر واپس جگہ پہ رکھ دیا اور ا سکو کہا کہ جب وہ کام کر رہا تھا۔
اسکے رجسٹر پر پانی گر گیا اور سارا خراب ہوگیا ۔ احمد کو اس کی لاپرواہی پہ غصہ آیا کہ وہ کیوں کھانا کھاتے ہوئے کام کر تا ہے ابھی وہ بول ہی رہا تھا کہ دادا جان کمرے سے باہر آئے اور انہوں نے ناراضگی کی وجہ پوچھی تو احمد نے ساری بات بتائی کہ اب وہ کیسے اتنا سارا کام کرے گا۔
انہوں نے اسکو تسلی دی اور کہا صارم تمہارے ساتھ کام کروائے گا کیوں اسکی غلطی کی وجہ سے یہ سب ہوا۔صارم بچارا اپنی شرارت کی وجہ سے خود ہی پھنس گیا اب اسے روزانہ احمد کے ساتھ کام کروانا پڑے گا۔
کیونکہ اگر وہ اصل بات بتاتا تو اسکی دادا جان سے مزید عزت افزائی ہوتی اس نے تو سو چا تھا کہ احمد کو کچھ دن تنگ کر نے کے بعد رجسٹر واپس کر دے گا لیکن گنگا الٹی بہہ گئی۔
تحریر : سمیرا انور