ننکانہ صاحب(عبدالغفار چوہدری )پینے کا صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے ،مگر واربرٹن کی صورت حال انتہائی گھمبیر ہے ، لوگ صاف پانی کے دھوکے میں معدہ اور جگر کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں لاکھوں کی لاگت سے تیارغلہ منڈی میں واقع واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ ا نتظامیہ کی غفلت سے بے کا ر ہو گیا،لوگ پلانٹ کے پانی کو فلٹر شدہ سمجھ کر گھر لے جاتے ہیں جبکہ اس پانی کے ٹی ڈی ایس مقررہ حد سے تجاوز کر چکے ہیں،موجودہ پلانٹ انتظامیہ کی بے حسی کی منہ بولتی تصویر بن چکا ہے ،موجودہ فلٹر پلانٹ کا پانی صحت کے بجائے لوگوں میں ہیپاٹایٹس،ڈائیریا،اور متعدد موزی بیماریوں کا باعث بننے لگا،لاکھوں کی لاگت سے تیار ہونے والا واٹر فلٹر پلانٹ انتظامیہ کی غفلت سے خراب ہوچکا ہیپنجاب حکومت پنجاب بھر میں صاف پانی کے منصوبے پر 72ارب روپے خرچ کر رہی ہے جس سے 4سے5کروڑ عوام مستفید ہوں گے ،پنجاب حکومت نے جہاں ہر شخص کو صاف پانی مہیا کرنے کا عزم کر رکھا ہے اسی پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب کا ایک شہر واربرٹن بھی ہے یہ وہی صوبائی حلقہ PP173ہے جہاں سے مہر کاشف رنگ الٰہی پڈھیار(چئیرمین صاف پانی کمیٹی پنجاب)منتخب ہوکر پنجاب اسمبلی پہنچے ہیں ،پنجاب حکومت صاف پانی کے منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کر رہی ہے مگر واربرٹن کا اکلوتا واٹر فلٹر پلانٹ جوکہ غلہ منڈی میں واقع ہے ٹی ایم او ننکانہ اور ڈی سی او ننکانہ کی غفلت اور نا اہلی سے عوام کو آج بھی مضر صحت پانی مہیا کر رہا ہے ،،جس کے ٹی ڈی ایس لیول مقررہ حدسے تجاوز کر چکے ہیں واربرٹن کے کئی ہزار عوام کیلئے چند لاکھ روپے صاف پانی فلٹریشن پلانٹ کی رپئیرنگ پر لگا کر لوگوں کو صاف پانی مہیا کیا جا سکتا ہے ،مگر حکومتی نمائندے منتخب ہونے کیبعد واربرٹن سے سوتیلی ماں جیسا سلوک کرتے ہیں ،نئے واٹر فلٹریشن پلانٹ لگانا درکنار پہلے سے موجود واٹر فلٹر پلانٹ ٹی ایم او ننکانہ ڈی سی او ننکانہ ا ور منتخب نمائندوں کی توجہ کا انتہائی منتظر ہے ،شہر واربرٹن کے عوام دور دراز مخیرحضرات کی جانب سے لگائے گئے واٹر فلٹر پلانٹ اور ہینڈ پمپ سے سائیکل ،موٹرسائیکل و دیگر سواریوں پر پانی بھر کے لانے پر مجبور ہیں