اسلام آباد: پاکستان کا کہنا ہے کہ ہم نہیں چاہتے کہ کلبھوشن یادیو کیس میں جولائی میں جواب جمع کرایا جائے گا لیکن اسے بھارت کے حوالے قطعاً نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں معصوم شہریوں کو شہید کیا جا رہا ہے، شوپیاں میں بھارتی فوج نے افطار کے بعد کشمیریوں پر فائرکھول دیا، بھارت ناصرف کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے بلکہ لائن آف کنٹرول پر بھی تواتر کے ساتھ اشتعال انگیزی کررہا ہے، بھارت عالمی قوانین کی بھی پاسداری نہیں کررہا۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کشن گنگا ڈیم کی تعمیرسندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے اور یہ خلاف ورزی بھارت کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، پاکستان نہیں چاہتا ہے کہ آبی تنازعات کسی خطرناک نہج تک پہنچ جائیں، پاکستان کی جانب سے اشتر اوصاف کی قیادت میں وفد نے کشن گنگا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ، رتیلے اور بگہلیار ڈیم کے معاملات پر عالمی بنک کے سربراہ سے ملاقات کی اور سندھ طاس معاہدے کے تناظر میں آبی تنازعات کو حل کرانے کی ضرورت پر زور دیا، اس سے قبل بھی پاکستان کی جانب سے کشن گنگا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر کئی برس سے معاملے کو موٴثر انداز میں اٹھایا جاتا رہا ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق مقدمے کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ کلبھوشن یادیو کیس میں جولائی میں جواب جمع کرایا جائے گا لیکن اسے بھارت کے حوالے قطعاً نہیں کیا جائے گا۔