لاہور: یہ منصوبہ عام آدمی کو باوقار اور عالمی معیار کی سفری سہولتیں فراہم کرے گا، عظیم الشان منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے پوری جان لگا دیں: شہبازشریف کی میڈیا سے گفتگو
وزیراعلیٰ پنجاب نے بغیر پروٹو کول علی الصبح لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے مختلف سٹیشنز کا دورہ کیا اور جاری تعمیراتی کاموں کا معائنہ کیا۔ شہباز شریف نے سول، مکینیکل اور الیکٹریکل کاموں پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا مفاد عامہ کے اس عظیم الشان منصوبے کی جلد تکمیل کے لئے پوری جان لگا دیں گے، منصوبے پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے۔ انہوں نے کہا یہ منصوبہ عام آدمی کو باوقار اور عالمی معیار کی سفری سہولتیں فراہم کرے گا، منصوبے میں تاخیر کا ازالہ محنت، عزم اور جذبے کے ساتھ کریں گے۔ شہبازشریف نے جین مندر کے قریب انڈرگراؤنڈ سٹیشن کا بھی معائنہ کیا جہاں وزیراعلیٰ کو منصوبے پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
خیال رہے اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ چین کے تعاون سے پنجاب حکومت نے 25 اکتوبر 2015 کو شروع کیا۔ ابتدائی طور پر 164 ارب روپے کا پراجیکٹ بڑھتا ہوا 260 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ 28 جنوری 2016 کو منصوبے کے خلاف سول سائٹی سمیت دیگر کئی درخواستوں پر لاہور ہائیکورٹ نے حکم امتناعی جاری کیا اور پنجاب حکومت کو تاریخی عمارتوں کی 200 فٹ حدوو میں اورنج لائن منصوبے پر کام سے روک دیا، ان تاریخی عمارتوں میں شالا مار باغ، گلابی باغ گیٹ وے، بدو کا آوا، چوبرجی، زیب النساء کا مقبرہ، لکشمی بلڈنگ، جی پی او، ایوان اوقاف، سپریم کورٹ رجسٹری بلڈنگ، سینٹ اینڈریو چرچ، موج دریا دربار اور مسجد شامل تھیں۔ پنجاب حکومت نے حکم امتناعی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا اور عدالت نے اورنج ٹرین مکمل کرنیکا گرین سگنل دیدیا۔
واضح رہے منصوبے کے 11 مقامات پر ایک سال 10ماہ تک تعمیراتی کام بند رہا لیکن پنجاب حکومت کا دعویٰ ہے کہ لاہور اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر 73.8 فیصد کام مکمل کر لیا گیا۔ قائد اعظم انٹرچینج کے قریب رنگ روڈ کے اوپر سے ٹرین گزارنے کیلئے پل کی تعمیر بھی مکمل ہو چکی ہے جبکہ ریلوے سٹیشن کے قریب پل کی تعمیر کا 55 فیصد کام بھی مکمل کیا جا چکا ہے۔ پیکیج ون کے 13.4 کلومیٹر ٹریک میں سے 5 کلو میٹرتک پٹڑی بچھانے کا کام، تمام 11 بالائے زمین سٹیشنز جبکہ پیکیج ٹو کے 5 سٹیشنز کا گرے اسٹرکچر مکمل کر کے انہیں الیکٹریکل و مکینیکل ورکس کیلئے چینی کنٹریکٹرز کے حوالے کیا جا چکا ہے۔ چیف انجینئراسرار سعید کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ تقریبا 6 سے 7ماہ میں مکمل ہو جائیگا۔