(؛اصغرعلی مبارک)
آزاد کشمیر میں کنٹرول لائن کے دشوار گزار اور پرخطر علاقوں میں وطن کے محافظوں نے اگلے مورچوں پر عید کا روز روایتی انداز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ منایا۔ ہم جو سکھ کی نیند سوتے ہیں چین کی زندگی گزار رہے ہیں وہ صرف اس وجہ سے کہ ہماری سرحدوں کے محافظ ہر لمحہ ہماری حفاظت کے لیے چوکس ہیں , قابل رشک ہیں وہ مائیں جن کے جواں چراغ اس عظیم راہ میں روشن و تابناک ہیں شہادت نامی بیج جس قلب میں بویا جائے وہاں شجاعت و بہادری کا پودا پھوٹتا ہے جس کا پتہ پتہ ڈالی ڈالی صبر و استقامت سے لبریز ہوتا ہے , ہمارے وطن کے ہر محافظ کے سینے میں یہ پودا پوری آب و تاب سے موجود ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا کی کوئی فوج بھی ہمارے جوانوں کو زیر نہیں کرسکتی, ہمارے فوجی جوانوں کا اوڑھنا بچھونا مطلوب شہادت اور رضا خداوندی ہے جو ان کے جذبات کو مضبوط اور توانا بناتا ہے۔ ہماری سرحدوں کے محافظ اسی لیے سب سے منفرد و اعلیٰ ہیں ان کے دلوں میں یقین کامل کے ایسے چراغ روشن ہیں جن کی کرنوں کے سامنے انہیں بس آخرت کی زندگی دکھائی دیتی ہے یہی وجہ ہے وہ شہادت کو بڑے شوق اور ولولے سے اپنے گلے لگاتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہاں ہمارے خون کا پہلا قطرہ ابھی زمین پہ نہیں گرنا اور وہاں ہماری کامیابی کا پروانہ پہلے جاری ہوجانا ہے۔ ہماری سرحدوں کے محافظ ہمہ تن جذبہ شہادت سے سرشار ہیں اور یہ ایسا جذبہ ہے جو انہیں ہر میدان کا فاتح اور سکندر بناتا ہے۔
عید خوشیوں کا نام ہے، مذہبی تہوار کو اپنے پیاروں کے ساتھ جوش و جذبے اور محبت سے منانے کا لیکن اس سب کے لیے امن لازمی ہے۔ خوشیوں میں مگن قوم کی حفاظت اور امن و امان برقرار رکھنے کےلیے پاک افواج کے جوان ہمیشہ کی طرح آج بھی صف اول میں کھڑے ہیں۔ سرحد کا محافظ صرف سرحد کا نہیں اپنے وطن کی شان بان اور آن کا محافظ ہوتا ہے وطن کے باسیوں کی عزت و آبرو جان مال کا محافظ ہوتا ہے۔حفاظت کے اس عظیم فریضہ کو سر انجام دینے میں اس کی راہ میں کوئی چیز بھی رکاوٹ نہیں بنتی اس کی نگاہیں گاہے بگاہے کی رنگینیوں میں الجھنے کے بجائے اپنی منزل پہ منجمد رہتی ہیں۔ اس کا حوصلہ کوہ گراں کی طرح مضبوط و توانا ہوتا ہے جسے آگ اگلتا سورج اور سردیوں کی یخ بستہ راتیں بھی کمزور نہیں کرسکتی ۔دشمن کے سامنے سینہ سپر جرات و بہادری کی مثال بنے وطن کے یہ محافظ عید کے موقع پر اپنے گھر سے تو دور ہیں مگر پیشہ وارانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی پر فخر محسوس کرتے ہیں , عید الفطرکے موقع پر جوانوں کا حوصلہ بڑھانے کے لئے مسلح افواج کے افسران نے بھی اگلے محازوں پر جوانوں کے ساتھ عید منائی۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر کوٹلی سیکٹر کا دورہ کیا اور فوجی جوانوں کے ساتھ عید منائی۔ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورے کے دوران پاکستان کی سلامتی ،امن اور استحکام کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے شہدا اور ان کے خاندانوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ آرمی چیف جوانوں کے ساتھ گھل مل گئے اور اُن کے حوصلے کی داد دی۔ اس سے قبل ڈونگی پہنچنے پر کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے آرمی چیف کا استقبال کیا۔ عید کے پرمسرت موقع پر جہاں آج ہر طرف خوشیاں ہیں اور لوگ عید الفطر اپنے پیاروں کیساتھ منا رہے ہیں تو دوسری طرف لائن آف کنٹرول اور پاک افغان بارڈر پر کے فوجی جوان ملکی سرحدوں کی حفاظت پر مامور ہیں۔ عید الفطر کے موقع پر پاک افغان بارڈر پر قائم بگ بین چیک پوسٹ پر ایف سی نارتھ کے جوان جہاں ملکی سرحدوں کی حفاظت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں تو وہیں اپنوں سے دورعید بھی منا رہے ہیں، سرحد پر نماز عید سمیت خصوصی دستر خوان کا اہتمام بھی کیا گیا۔ملک و قوم کی سلامتی کےلیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے جذبے سے سرشار جوانوں کا کہنا ہے کہ وطن کی مٹی پر آنچ نہیں آنے دینگے۔نماز عید کے بعد ملکی سلامتی کے علاوہ سیکورٹی فورسز کے شہداء کے درجات کی بلندی کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔قبل ازیں بھی گزشتہ ہفتے27 اپریل 2022کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نےچکوٹھی سیکٹر ایل او سی کا دورہ کیاتھا۔ سپہ سالارنے جوانوں سے ملاقات کی تھی۔ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے سپہ سالار کا استقبال کیا۔لائن آف کنٹرول کے دورے پر جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایل او سی کی صورتحال اور فارمیشن کی آپریشنل تیاریوں پر بریفنگ دی تھی. آرمی چیف نے چکوٹھی سیکٹر میں ایل او سی پر تعینات جوانوں کے ساتھ وقت گزارا، ان سے بات چیت کی اور جوانوں کے عزم و حوصلے کو سراہا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے فوجی دستوں کی جنگی تیاریوں، بلند عزم کی تعریف کی۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے30 اپریل 2022 کوپدھار سیکٹر کا دورہ کیا اور جوانوں کے ساتھ افطار کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کے لائن آف کنٹرول پر پدھار سیکٹر کا دورہ پر کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد مرزا نے استقبال کیاتھاآرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول پر کوٹلی سیکٹر کا دورہ کیا، سپہ سالار نے فوجی جوانوں کے ساتھ عید منائی، پاکستان کی سلامتی، امن اور استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی گئی علاوہ ازیں سپہ سالار اہلیہ کے ہمراہ شہید کیپٹن سعد بن امین اور محمد کاشف کے گھر بھی گئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ شہداء کے گھر گئے، کیپٹن کاشف شہید اور کیپٹن محمد سعد بن امین شہید کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور شہدا کے اہلخانہ کو بھرپور خراج تحسین پیش کیاسپہ سالار نے کہا کہ شہدا نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے مادر وطن کا دفاع یقینی بنایا، پاک فوج اورقوم کیلئے ہمارےشہداء قابل تقلید ہیں، ہم اپنے ہیروز کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں، پوری قوم ہمارے بہادر جوانوں کی قربانیوں کے مقروض ہے۔ اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہہمارے فوجی جوانوں کا اوڑھنا بچھونا مطلوب شہادت اور رضا خداوندی ہے جو ان کے جذبات کو مضبوط اور توانا بناتا ہے۔۔۔کوئی بھی فرد تب تک مضبوط و ثابت قدم نہیں ہوسکتا جب تک اس کا اپنے خدا پہ یقین کامل نہیں ہو جاتا اور ہماری سرحدوں کے محافظ اسی لیے سب سے منفرد و اعلیٰ ہیں ان کے دلوں میں یقین کامل کے ایسے چراغ روشن ہیں جن کی کرنوں کے سامنے انہیں بس آخرت کی زندگی دکھائی دیتی ہے یہی وجہ ہے وہ شہادت کو بڑے شوق اور ولولے سے اپنے گلے لگاتے ہیں وہ جانتے ہیں کہ یہاں ہمارے خون کا پہلا قطرہ ابھی زمین پہ نہیں گرنا اور وہاں ہماری کامیابی کا پروانہ پہلے جاری ہوجانا ہے۔۔ ہماری سرحدوں کے محافظ ہمہ تن جذبہ شہادت سے سرشار ہیں اور یہ ایسا جذبہ ہے جو انہیں ہر میدان کا فاتح اور سکندر بناتا ہے۔ پاکستان آرمی پر ہم فخر فخرکرتے ہیں کہ وہ ہمارے لیے اپنی جانوں کی قربانی دے رہے ہیں اور ہم لوگ آرام کر رہے ہیں یہ پاک فوج ہی ہےجو اس ملک کی خاطر دشمن کے سامنے سینہ سپر جرات و بہادری کی مثال بنی دن رات قربانیاں دے رہی ہےشنید ہے کہ صرف اپریل کے مہینے میں پاک فوج کے 20 جوانوں اور افسران نے مادر وطن کی خاطر جان قربان کردیں ہیں، آج وہ بھی اپنے بچوں کے ساتھ عید کی خوشیاں منا رہے ہوتے…اللہ پاک شہداء کے درجات بلند فرمائے اور اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے پوری پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے……… پاکستان زندہ آباد…پاک افواج پائندہ آباد