اسلام آباد: نیپال میں نوکری کی غرض سے جاکر اغوا ہوجانے والے کرنل (ر) حبیب ظاہر نیپال میں موجود نہیں ہیں جب کہ ان کے حوالے سے نئے انکشافات بھی سامنے آئے ہیں۔
نوکری کے جھانسے میں پھنس کر اغوا ہو جانے والے پاک فوج کے سابق کرنل حبیب ظاہر کے حوالے سے مزید پیشرفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق وہ اس وقت نیپال میں موجود نہیں ہیں۔ جب کہ نیپال میں ان کے اخراجات، ہوٹل، ٹکٹ بکنگ کرنے والے بھارتی کرداروں کے نام سامنے آگئے۔
اطلاعات کے مطابق کرنل (ر) حبیب ظاہر کو نوکری کی پیشکش بھارت سے ویب سائٹ پر کی گئی، شواہد سے پتہ چلا ہے کہ حبیب ظاہر 6 اپریل کی صبح ڈیڑھ بجے کھٹمنڈو پہنچے جہاں انہیں لینے کے لئے ساڑھے گیارہ بجے سے ہی 2 بھارتی باشندے ایک گاڑی سمیت موجود تھے جو انہیں لے کر پہلے بحروا گئے اور وہاں سے لمبینی ائیرپورٹ تک پہنچے۔ لمبینی سے بھارتی سرحد کو پار کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں اور ناہی وہاں کو تلاشی کا نظام ہے لمبینی ائیرپورٹ سے ٹیوٹا میک گاڑی میں سرحد تک پہنچایا گیا جب کہ حبیب ظاہر کے زیراستعمال سم کارڈ پر آخری سنگنل لمبینی میں قائم مایادیوی مندر کے قریب کالی دہاٹاور سے موصول ہوئے۔
اس تمام عرصے میں کرنل (ر) حبیب ظاہر نے جہاں بھی جس ہوٹل میں قیام کیا ان کے ہوٹل بل اور ٹکٹ بکنگ بھارتی شہری ڈولی رینچل کے ذمے تھی جو 4 اپریل سے لمبینی ائیرپورٹ پر موجود تھا۔ تمام انکشافات کے باوجود اب تک کرنل (ر) حبیب ظاہر کی گمشدگی کا معاملہ حل نہیں ہوسکا ہے۔